خبرنامہ

ایران سے براہ راست آزاد تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز مسترد

اسلام آباد:(ملت+اے پی پی) پاکستان نے ایران کی براہ راست آزاد تجارتی معاہدہ کرنے کی تجویز مسترد کرتے ہوئے اس حوالے بھیجی گئی سفارشات پر اپنے تحفظات کا اظہار کر دیا اور کہاہے کہ ایف ٹی اے سے قبل فریم ورک معاہدہ کیا جائے، اس سلسلے میں فروری میں دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات اسلام آباد میں ہوں گے۔ وزارت تجارت کے حکام کے مطابق ایران ڈبلیو ٹی او کا ممبر نہیں ہے،اس لیے اس کے ساتھ ایف ٹی اے سے قبل فریم ورک معاہدہ ضروری ہے تاکہ آئندہ ایران پاکستان کی مصنوعات پر پابندی نہ لگا سکے، اس وقت بھی پاکستان کے کینو،گندم سمیت دیگر زرعی مصنوعات پر پابندی ہے، ایران کی خواہش ہے کہ براہ راست آزاد تجارتی معاہدہ کر لیں لیکن پاکستان نے کہا ہے کہ ایرانی صدر نے گزشتہ سال جو 5سالہ منصوبہ دیا تھا اس پر عملدرآمد کیا جائے۔اس منصوبہ کے تحت تجارت کو 5 ارب ڈالر تک لے جانا ہے، ٹیرف بیریئرز کا خاتمہ سمیت دیگر اقدامات کرنے ہوں گے،ایران نے پاکستان کو بھیجے گئے ڈرافٹ میں کہا ہے کہ وہ ڈبلیو ٹی او کا ممبر نہیں ہے،ان کے پاس آئی پی او، مسابقتی کمیشن اور ٹرانسپنسی کے حوالے سے ادارے نہیں ہیں، ان کے مطالبے پر پاکستان نے ان چیزوں کو ڈرافٹ سے نکالنے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔