خبرنامہ

ایف بی آر آج 93 ہزار افراد ٹیکس آڈٹ کیلیے منتخب کرے گا

اسلام آباد:(ملت+اے پی پی) فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے جمعرات کو نئی آڈٹ پالیسی 2016کے تحت پیرا میٹرز کی بنیاد پر کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے ججز،جرنیلوں،صحافیوں،اینکر پرسنز،بیوروکریٹس سمیت دیگر تمام تنخواہ دار ملازمین و کاروباری ٹیکس دہندگان میں سے مجموعی طور پر 93 ہزار سے زائد افراد کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی آڈٹ پالیسی کے تحت ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کرنے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کی تقریب آج شام 3 بجے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوگی، تقریب میں صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز زبیر طفیل ،آئی کیپ کے رہنما و سابق چیئرمین ایف بی آر عبداللہ یوسف، آل پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے صدر محسن ندیم، پاکستان ٹیکس ایڈوائزرز ایسوسی ایشن کے میاں عبدالغفار کے علاوہ ایف پی سی سی آئی اور چیمبرز سمیت دیگر تاجر تنظیموں کے عہدیدار بھی شرکت کریں گے۔ تقریب سے چیئرمین ایف بی آر نثار محمد اور وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کے علاوہ دیگر رہنما خطاب کریں گے جس کے بعد 4 بجے کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی ہوگی جس کے ذریعے مجموعی طور پر 93 ہزار سے زائد انفرادی ٹیکس دہندگان ، کمپنیوں اور ایسوسی ایشن آف پرسنز سمیت دیگر ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ایئر 2015 کے آڈٹ کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ نئی پالیسی کے تحت آڈٹ کے لیے ٹیکس دہندگان کا انتخاب اگرچہ کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگا مگر اس کی بنیاد پیرامیٹرز ہونگے جو ایف بی آر کی جانب سے آڈٹ کے انتخاب کے لیے واضع کیے گئے ہیں۔ ان پیرا میٹرز کی بنیاد پر سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے اور کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی میں انہی پیرامیٹرز پر پورا اترنے والے ٹیکس دہندگان کے نام منتخب ہوسکیں گے، قرعہ اندازی سے انکم ٹیکس آڈٹ کے لیے 84 ہزار کے لگ بھگ ٹیکس دہندگان کو منتخب کیا جائے گا جبکہ سیلز ٹیکس آڈٹ کے لیے ساڑھے 8 ہزار سے 9ہزار جبکہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کے آڈٹ کے لیے 50 سے 55 کے ٹیکس دہندگان کو منتخب کیا جائے گا ، یہ تعداد ایف بی آر کے ٹیکس دہندگان کا7.5 فیصد ہے۔ نئی آڈٹ پالیسی میں چونکہ تنخواہ دار ملازمین کو آڈٹ سے چھوٹ ختم کردی گئی ہے لہٰذا ججز، جرنیل، صحافی، ارکان پارلیمنٹ، بیورو کریٹس سمیت تمام سرکاری و نجی اداروں کے تنخواہ دار ملازمین پر مشتمل ٹیکس دہندگان بھی اس کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی میں شامل ہونگے اور انھیں مقررہ پیرامیٹرز کے مطابق آڈٹ کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ تاجروں اور صنعتکاروں کے برعکس انہی کی زیادہ تعداد کے انتخاب کا امکان ہے کیونکہ تاجروں و صنعت کاروں کے دباؤ پر ہی تنخواہ دار ملازمین کی آڈٹ چھوٹ ختم کی گئی ہے، منتخب ہونے والوں کو ٹیکس سال 2015 کے آڈٹ کے لیے نوٹس جاری کیے جائیں گے۔ ذرائع کے مطابق انکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی سیکشن177، سیکشن 214ڈی کے تحت پہلے سے ٹیکس ایئر 2015کے آڈٹ کے لیے منتخب کیے جانے والے اس آڈٹ انتخاب میں شامل نہیں کیے جائیںگے۔ دستاویز کے مطابق انکم ٹیکس کے علاوہ سیلز ٹیکس ایکٹ1990 کی سیکشن 25 اور 28اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ 2005کی سیکشن46 کے تحت منتخب ہونے والوں کابھی نئی پالیسی کے تحت آڈٹ نہیں کیاجائے گا۔