ایل پی جی گیس سب سے مہنگا ایندھن بن گیا
کراچی:(ملت آن لائن) ملک میں سستے متبادل ایندھن کی قیمت دیگر تمام پٹرولیم مصنوعات کی نسبت سب سے مہنگی ہوگئی۔ وفاقی حکومت نے 16 سالہ وقفے کے بعدمائع پٹرولیم گیس کی قیمتوں کو دوبارہ ریگولیٹ کرتے ہوئے فی کلوگرام ایل پی جی کی قیمت کو113 روپے مقررکردی ہے جس سے کم قیمت پر تو ایک پی جی فروخت کی جاسکتی ہے لیکن اس سے زائد قیمت پر فروخت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی اوگرا نے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے،نوٹیفکیشن میں پیداواری سطح پرفی11.8 کلوگرام سلنڈر کی خالص قیمت670.78 روپے مقرر کی گئی ہے جس میں 413 روپے مارکیٹنگ وڈسٹری بیوشن مارجن،55.09 روپے پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کی مد میں 17 فیصد کی شرح سے 193.61 روپے کے ساتھ صارفین کے حتمی قیمت1332.34 روپے مقرر کردیا ہے۔ اوگرا کی جانب سے گزشتہ روز جاری ہونے والے ایک دوسرے نوٹیفکیشن کے تحت اوجی ڈی سی ایل فیلڈز کی فروری2018 کے لیے ایل پی جی بنیادی قیمت 56 ہزار845 روپے مقرر کی گئی ہے۔ دوسری جانب آل پاکستان ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین علی حیدر نے مطلوبہ اقدام بروئے کار لائے بغیر ایل پی جی کی قیمت کو ریگولیٹ کرنے کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
علی حیدر نے کہا کہ وزارت پٹرولیم کو ایل پی جی کی قیمت کو ریگولیٹ کرنے سے قبل ملک میں دیگر پٹرولیم مصنوعات کی طرح ایل پی جی کی طلب و رسد کو متوازن کرتے ہوئے مقامی ضروریات کے مطابق ڈھالنا چاہیے تھا جس کیلیے ایل پی جی پالیسی کے تحت مائع پٹرولیم گیس کی درآمدات کو صرف حکومتی کمپنیوں تک محدود کرنے ضرورت تھی تاکہ ملک میں چند بڑی کمپنیوں کی اجارہ داری ختم اور آزادانہ طور پر غیرمعیاری ایل پی جی کی درآمدات پر قابو پایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ اوگرا کی جانب سے صارفین کے لیے فی کلوگرام ایل پی جی کی قیمت113 روپے کے تعین سے ملک میں سستے متبادل ایندھن کی قیمت دیگر تمام پٹرولیم مصنوعات کی نسبت سب سے مہنگی ہوگئی ہے۔
سینئر وائس چیئرمین نے وزارت پٹرولیم پر زور دیا کہ وہ ایل پی جی کو ریگولیٹ کرتے ہوئے ایل پی جی کی قیمت کو سستے متبادل ایندھن کی سطح پر لائے کیونکہ ریگولیٹ کرنے کے بعد 113 روپے فی کلوگرام قیمت مقرر کرنے سے عام صارف کو کوئی ریلیف نہیں مل سکا ہے۔