خبرنامہ

بھارتی روئی کنٹینرز میں منگوانے کی اجازت

کراچی:(ملت+اے پی پی) وفاقی وزارت قومی تحفظ خوراک وتحقیق کے ماتحت پلانٹ پروٹیکشن ڈپارٹمنٹ نے بھارت سے صرف کنٹینرز کے ذریعے روئی درآمد کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں جس کے سبب بھارتی روئی کی درآمد بحال ہونے کا امکان ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی جارحیت اور سیزفائر کی خلاف ورزی کے سبب کچھ عرصہ قبل ہی حکومت نے ملک میں بھارتی روئی کی درآمدات پر پابندی عائد کردی تھی جس کے نتیجے میں واہگہ سرحد سے بھارتی روئی کی درآمدی سرگرمیاں معطل ہوگئی تھیں تاہم محکمہ پلانٹ پروٹیکشن کے نئے احکام کے بعد ٹیکسٹائل کی صنعتوں نے نئی ہدایات کی روشنی میں کراچی کے ذریعے روئی درآمدکرنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔ چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے’’ایکسپریس‘‘ کوبتایاکہ بھارت کی پاکستان مخالف سرگرمیوں کو مدنظررکھتے ہوئے حکومت نے بھارت سے روئی کی درآمد کیلیے سخت شرائط عائد کردی تھیں جس کی وجہ سے بھارتی روئی کی درآمد معطل ہوگئی تھی لیکن چند روزقبل ہی مقامی ٹیکسٹائل انڈسٹری اور وزارت قومی تحفظ خوراک وتحقیق کے درمیان مذاکرات کے بعد حکومت نے اپنی تمام سخت شرائط واپس لیتے ہوئے صرف کنٹینرز کے ذریعے بھارت سے روئی کے کنسائمنٹس کومشروط کردیا ہے، بھارتی روئی کی درآمدی سرگرمیاں صرف کراچی سے ہونے کے سبب ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے. ٹیکسٹائل سیکٹرنے وزارت قومی تحفظ خوراک وتحقیق کوتجویز دی کہ وہ مقامی انڈسٹری کیلیے ماضی کی طرح واہگہ سرحد کھلے، ٹرکوں کے ذریعے روئی درآمدکرنے کا اجازت نامہ جاری کرے تاکہ مقامی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں ہونے والا اضافہ رک سکے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے بھارتی روئی کی درآمدپرعائد پابندیوں میں نرمی کے بعد پاکستانی ٹیکسٹائل ملزمالکان نے بھارت سے اب تک روئی کی تقریباً 1 لاکھ گانٹھوں کے درآمدی معاہدے کرلیے ہیں لیکن انڈین مارکیٹ میں روئی کی قیمت میں 1.50 سے 2 سینٹ فی پاؤنڈ کے اضافے سے مقامی صنعت کوبھارت سے روئی کے درآمدی معاہدوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔