خبرنامہ

ترکی ، لیرا کے بحران میں شدّت کے ساتھ افراطِ زر کی شرح 25 فیصد تک پہنچ گئی

انقرہ ۔(ملت+اے پی پی) ترکی میں ستمبر کے مہینے میں سالانہ بنیاد پر افراطِ زر کی شرح بڑھ کر 25 فی صد تک پہنچ گئی ۔ یہ گزشتہ 15 برسوں میں ریکارڈ کی جانے والی بلند ترین سطح ہے۔ اس سے معیشت اور صارفین پر کرنسی کے بحران کے مرتّب اثرات کی شدت نمایاں ہو رہی ہے۔العربیہ ٹی وی کے مطابق ترکی کے سرکاری ادارہ شماریات نے کہا ہے کہ گزشتہ برس ستمبر کے مقابلے میں رواں برس اس ماہ میں افراطِ زر کی شرح میں 24.52 فی صد اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ رواں برس اگست کے مقابلے میں ستمبر کے دوران افراطِ زر کا تناسب 6.3 فی صد رہا۔شراب کے سوا تقریبا تمام غذائی اشیاء اور مشروبات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔معلومات کے مطابق گھریلو سامان اور آلات کی قیمتوں میں ماہانہبنیاد پر11.41 فی صد کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ٹرانسپورٹ کی قیمتیں 9.15 تک بڑھ گئیں۔ترکی کی کرنسی لیرا نے رواں برس کے آغاز کے بعد سے اپنی قدر میں تقریبا 40 فی صد تک کمی ہوئی اور ایک امریکی ڈالر 6.0633 لیرا کے مساوی ہو گیا۔واضح رہے کہ لیرا کی قدر صدر رجب طیب اردوآن کے مالیاتی پالیسی پر کنٹرول کے اندیشے اور امریکا کے ساتھ اختلاف سے بڑی حد تک متاثر ہوئی۔