خبرنامہ

خیبرپختونخوا میں صنعت لگانے پر5سال تک انکم ٹیکس چھوٹ

اسلام آباد:(اے پی پی) فیڈرل بورڈ آف ریونیونے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں 30 جون2018 تک لگنے والے صنعتی یونٹس سے حاصل ہونے والے منافع کو 5 سال کے لیے انکم ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہے جبکہ مالاکنڈ ڈویژن میں فروٹ پروسیسنگ یونٹس کے قیام کے لیے مشینری، پلانٹس و آلات کی درآمد پرجون 2019 تک کے لیے سیلز ٹیکس اور کسٹمز ڈیوٹی سے استثنیٰ دیا گیا ہے۔ ایف بی آرنے سینیٹ کی خصوصی کمیٹی کوارسال کردہ تحریری جواب میں بتایا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے دوسرے شیڈول کے پارٹ ون کی کلاز 126ایل کے تحت خیبرپختونخوا میں 30 جون 2018 تک لگنے والے صنعتی یونٹس کے منافع کو انکم ٹیکس سے 5 سال چھوٹ دی گئی ہے، سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے چھٹے شیڈول کے ٹیبل ون کی سیریل نمبر 116کے تحت فاٹا میں تمام صنعتی یونٹس کے قیام کے لیے درآمد کی جانے والی مشینری، پلانٹس و آلات کو 30 جون تک سیلز ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہے البتہ خیبرپختونخوا کے دیگر سیٹلڈ ایریاز کیلیے اس ٹیکس چھوٹ کا اطلاق نہیں ہوگا تاہم مالاکنڈ ڈویژن میں فروٹ پروسیسنگ یونٹس کے قیام کیلیے مشینری، پلانٹس و آلات کی درآمد پرجون 2019 تک کیلیے سیلز ٹیکس کی چھوٹ دی گئی ہے۔ دستاویز کے مطابق خیبر پختونخوا کے مینوفیکچررز کم ایکسپورٹرز کی سہولت کیلیے ڈیوٹی ٹیکس ریمیشن اسکیم رولز میں بھی ترامیم کی گئی ہیں اور ان ترامیم کے ذریعے صوبے کے گھی مینوفیکچررزکم ایکسپورٹرز 1000 میٹرک ٹن ماہانہ تک گھی کی مینوفیکچرنگ و ایکسپورٹ کیلیے خام مال منگواسکتے ہیں، اسی طرح ایکسپورٹ پالیسی آرڈر میں بھی ترمیم کی گئی ہے جس کے تحت ناپائیدار اورجلد خراب ہونے والی اشیا، فروٹ، سبزیاں اور ڈیری مصنوعات کو پاکستانی کرنسی میں برآمد کرنے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔