اسلام آباد ۔ (ملت آن لائن) رواں مالی سال 2018-19ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں 2.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی ترسیلات زر میں 13 فیصد کے اضافہ اور خدمات کے شعبہ کے خسارہ میں گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 26 فیصد کی کمی سے حسابات جاریہ کے خسارہ میں کمی ہوئی ہے جو گذشتہ پندرہ ماہ کے مقابلہ میں سب سے کم رہی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا ستمبر 2018ء کی سہ ماہی کے دوران حسابات جاریہ کا ملکی خسارہ 3.665 ارب ڈالر تک کم ہو گیا جبکہ گذشتہ مالی سال میں جولائی تا ستمبر 2017ء کے عرصہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3.761 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ایس بی پی کے اعدادوشمار کے مطابق ستمبر 2018ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اگست 2018ء کے مقابلہ میں 61 فیصد کے اضافہ سے 360 ملین ڈالر تک بڑھ گیا تاہم گذشتہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلہ میں جاری مالی سال کے ابتدائی تین ماہ کے دوران حسابات جاریہ کے خسارہ میں 2.5 فیصد کی کمی سے قومی خزانے پر ادائیگیوں کے دباؤ میں کمی واقع ہوئی ہے۔