اسلام آباد:(ملت+اے پی پی)رواں مالی سال 2018-19ء کے دوران مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کے تناسب سے سرمایہ کاری میں 17.2فیصد اضافے کا امکان ہے۔مالی سال 2017-18ء میں سرمایہ کاری میں مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کے 16.1 فیصد کی شرح سے اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔سرکاری ذرائع نے اے پی پی کو بتایا کہ کہ جاری مالی سال میں فکسڈ سرمایہ کاری کی شرح میں جی ڈی پی کے تناسب سے 15.6 فیصد اضافہ متوقع ہے۔ ذرائع کے مطابق تجارت اورسرمایہ کاری میں سہولت کاری، توانائی کی رسد میں اضافہ اورزیادہ منافع کے باعث ملک میں سرمایہ کاری میں اضافہ سے متعلق بیشتر اہداف قابل حصول ہیں۔ سرکاری ذرائع کے مطابق چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پبلک انویسٹمنٹ کے باعث نجی شعبے اورسرکاری اوربجی شعبے کے اشترا ک کارمیں اضافہ ہوگا، اسی طرح ان منصوبوں کے باعث ٹیکنالوجی اوراختراع کے باعث تمام شعبوں میں پیداوارمیں نمایاں اضافے کا امکان ہے جس کے اثرات نچلی سطح تک پہنچیں گے۔سرکاری اعدادوشمارکے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران جی ڈی پی کے تناسب سے سرمایہ کاری میں 16.1فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیاہے۔اعدادوشمارکے مطابق نجی سرمایہ کاری میں سال 2017-18ء کے دوران 9.8فیصد اضافہ ہواہے۔اسی طرح گزشتہ مالی سال میں قومی بچت میں جی ڈی پی کے تناسب سے 11.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ مالی سال 2016-17ء میں قومی بچت میں جی ڈی پی کے تناسب سے 12 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔