بالی۔ (ملت آن لائن) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہ کرسٹائن لگارڈے نے عالمی رہنماؤں سے کہا ہے کہ وہ محصولات کے نفاذ اور تحفظ پسندی کو فروغ دینے والے قوم پرستوں کو ناکام بنانے کی کوششوں کی بجائے بین الاقوامی تجارتی نظام کے نقائص دورکریں۔یہ بات انھوں نے انڈونیشیا کے جزیرے بالی میں 189 رکن ملکوں کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔کرسٹائن لگارڈے نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم موجودہ عالمی تجارتی نظام کو خراب کرنے کے بجائے اس کی بہتری کے لیے ایک دوسرے کا ساتھ دیں۔ اجلاس کے دوران متعدد ملکوں کے وزرائے خزانہ اور مرکزی بینکوں کے سربراہان نے عالمی سطح پر تجارتی تحفظ پسندی بالخصوص امریکا اور چین کے درمیان بڑھتی تجارتی کشیدگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔آئی ایم ایف کی سربراہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ اقوام کے درمیان تجارتی تنازعات کو اسی انداز میں حل کیا جاسکتا ہے جس طرح امریکا، کینیڈا اور میکسیکو کے درمیان آزادانہ تجارت کے طویل عرصے سے جاری معاہدے کے بجائے نئے معاہدے بارے اتفاق رائے کیا۔اس نقطہ نظر بارے کوششیں دباؤ کا شکار ہیں تاہم امید ہے کہ بین الاقوامی تجارت کی بہتری و توسیع کی خواہش موجود ہے۔