خبرنامہ

موسمیات کے منصوبے سی پیک میں شامل کرنے کیلیے پی سی ون کی تیاری شروع

موسمیات کے منصوبے سی پیک میں شامل کرنے کیلیے پی سی ون کی تیاری شروع

اسلام آباد:(ملت آن لائن) محکمہ موسمیات پاکستان نے ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن کے پلان میں شامل چند منصوبوں کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے کیلیے نئے پی سی ون کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے۔ محکمہ موسمیات پاکستان نے ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن پلان کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ میں شامل کرنے کیلیے سی پیک سیکریٹریٹ کو ارسال کیا تھا تاہم سی پیک منصوبے کے تحت پلان میں شامل تمام منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کے بجائے چند ایک منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر محکمہ موسمیات کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن پلان میں شامل منصوبوں کا از سرے نو پی سی ون تیار کریں جس میں محض ان منصوبوں کو شامل کریں جن کیلیے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں محکمہ موسمیات نے ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن پلان کا از سرنو پی سی ون کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن کیلیے5 ارب کے قریب ملنے کا امکان ہے اور اسی تناسب سے پی سی ون کی تیاری کا عمل جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم اپگریڈیشن پلان میں شامل اکثر منصوبوں کیلیے ورلڈ بینک کی جانب سے تقریبا 12 ارب روپے مالی معاونت ملنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی ارلی وارننگ سٹم کی اپگریڈیشن کا منصوبہ2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سے نصف منصوبوں کیلیے مالی معاونت ورلڈ بینک سے لی جائے گی جبکہ نصف منصوبوں کیلیے فنڈنگ کا انتظام چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ سے کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن پلان میں کل15 منصوبے شامل ہیں جن کی مجموعی تخمینہ لاگت 19 ارب 15 کروڈ 40لاکھ روپے لگایا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس پلان کو گزشتہ سال سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی اجلاس میں پیش کیا گیا تھا جس میں اس پلان کی اصولی طور پر منظوری دیدی گئی تھی تاہم یہ ہدایت کی گئی تھی منصوبے کی تخمینہ لاگت کو ریشنلائز کیا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ موسمیات اس پلان میں شامل منصوبوں کی تخمینہ لاگت کا از سر نو جائزہ لے رہی ہے جو ریشنلائزیشن کے بعد تقریبا 16ارب کے قریب تک رہنے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن پلان کے تحت ملک کے مخلتف علاقوں میں مزید 18 موسمیاتی ریڈاز کی نیٹ ورکنگ، 400 آٹو میٹک ویدر اسٹیشن کی تنصیب، ایئرپورٹ پر ہوا کی سپیڈ اور درست سمت کے تعین کو یقینی بنانے کیلیے 5 ونڈ پروفائلر کی تنصیب، ملک کے مخلتف علاقوں میں 4 ریجنل فلڈ فورکاسٹنگ اور وارننگ سنٹر کی تعمیر، 15 فلیش فلڈ فورکاسٹنگ اور وارننگ سسٹم کی تعمیر،36 گلیشئر لیک آوٹ برسٹ فلڈ ارلی وارننگ سسٹم کی تعمیر،40 اضلاع میں میٹرالوجیکل ابزرویٹریز کی تنصیب، 97 اضلاع میں نصب ویدر آبزرویٹریز کی اپگریڈیشن، ویدر فورکاسٹ گائیڈنس سسٹم کا قیام، ویدر انفارمیشن اور وارننگ کمیونیکیشن نیٹ ورک کا قیام، محکمہ موسمیات کا این ڈی ایم اے اور تمام پی ڈی ایمز کے ساتھ مربوط روابط کیلیے وارننگ کمیونیکیشن سسٹم کا قیام ،2 ٹائیڈ لیول مانیٹرنگ نیٹ ورک سسٹم کا قیام، محکمہ موسمیات کی زلزلہ پیمائش نیٹ ورک کی اپگریڈیشن، کراچی میں مرکزی میٹیریالوجیکل ورکشاپ کی اپگریڈیشن اور محکمہ موسمیات کے عملے کیلیے میٹیریو۔ہائیڈرالوجی ایجوکیشن پروگرام کا منصوبہ شامل ہیں۔