خبرنامہ

نیب نے 10 نئے کرپشن ریفرنس، 5 انویسٹی گیشنز اور 6 انکوائریز کی منظوری دیدی

بلوچستان میگا

نیب نے 10 نئے کرپشن ریفرنس، 5 انویسٹی گیشنز اور 6 انکوائریز کی منظوری دیدی

اسلام آباد:(ملت آن لائن) قومی احتساب بیورو نے بدعنوانی کے مزید10نئے ریفرنس دائر کرنے، 5 مقدمات کی انویسٹی گیشن اور 6 انکوائریوں کی منظوری دے دی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیرصدارت اجلاس نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس منعقد ہوا۔ نیب نے قومی اور بین الاقوامی این جی اوزکی جانب سے فنڈ خوردبردکرنے کی انکوائری کا فیصلہ کیا ہے۔نیب بورڈ نے سابق چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن و دیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی، ملزمان پر6 ایکڑ زمین جعلی کاغذات پر مستقل بنیادوں پر الاٹ کرکے قومی خزانے کو 55کروڑ 17لاکھ 60 ہزارروپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

نیب نے سابق ایڈیشنل چیف سیکریٹری بلوچستان علی ظہیر ودیگرکے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی، ملزمان پر بلوچستان ڈیولپمنٹ اتھارٹی میںغیر قانونی طور پر من پسندکمپنیوںکو ٹھیکے دینے اور287ملین روپے ایڈوانس دینے کا الزام ہے۔ نیب نے ڈاکٹر عابدامین ودیگر کے خلاف ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی، ملزمان نے بلوچستان میں من پسندکمپنیوںکو ٹھیکے دے کر قومی خزانے کو96.7 ملین روپے کا نقصان پہنچایا تھا۔

بورڈ نے سابق رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ بلوچ ودیگرکے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی بھی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور زمین کے ریکارڈ میں جعلسازی کا الزام ہے۔ نیب نے پنجاب اسمبلی کے سابق رکن رفیق کھر، محکمہ ریونیوکے افسران ودیگرکے خلاف بدعنوانی کے 3 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی، ملزمان پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طریقے سے اراضی کی الاٹمنٹ کے الزامات ہیں، پاکستان ماڈل ایجوکیشنل انسٹی ٹیوشنز میں غیرقانونی تقرریاں کرنے پرآصف اختر ہاشمی ودیگرکے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

اجلاس میں میاں ابو ذرشاد ودیگرکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ ملزمان پرسرکاری زمین کوڑیوںکے دام فروخت کرنے کا الزام ہے۔ اجلاس میںخالد محمود چڈا ودیگرکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر800کنال اراضی غیرقانونی طور پرخریدنے کا الزام ہے۔

نیب بورڈ نے میسرز ایلیشم ہولڈنگز پاکستان لمیٹڈکی انتظامیہ کے خلاف انویسٹی گیشن جاری رکھنے کی منظوری دی، ملزمان وسیم اسلم بٹ،کامران کیانی اور حماد ارشد پر ڈی ایچ اے رینچز اسلام آبادکے ناقابل فروخت الاٹمنٹ سرٹیفکیٹس غیرقانونی طور پرتقسیم کرنے کاالزام ہے۔ بورڈ نے سی ڈی اے افسران، میسرز بی این پی گروپ اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور قومی خزانے کو 2.195 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے بلوچستان میں سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ذریعے خزانے کو 29.83 ملین روپے کا نقصان پہنچانے پرصوبائی محکمہ مال ودیگراداروںکے اہلکاروںکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی۔ بورڈ نے پی ایس اوکے سابق منیجنگ ڈائریکٹرز عرفان خلیل قریشی، نعیم یحییٰ میر، عامر چشتی و دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی، ان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے گیس کمپنی کو غیرقانونی ٹھیکے دیکر قومی خزانے کو552 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کاالزام ہے۔

نیب نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور دیگرکے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری دی،ملزمان نے سرکاری زمین اونے پونے لیز پر دینے اور کیٹیگری 23کیلیبریشن ہوائی جہاز خریداری کے ٹھیکے میں خوردبردکا الزام ہے۔ اجلاس میں سابق اسپیکربلوچستان اسمبلی جان محمد جمالی، سابق سیکریٹری اعظم دیوی اور دیگرکے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی ، ملزمان پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی بھرتیاںکرنے کا الزام ہے۔

ایگزیکٹو بورڈ نے سابق انسپکٹر جنرل محکمہ جیل خانہ جات فاروق نذیر، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ڈائریکٹر شیح اختر حسین کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کی منظوری دی ہے، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی محمداسلم افغانی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔ ان کی تقرری غیرقانونی ہونے اوراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے قومی خزانے کوکروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے کاالزام ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ نے داریوش سی مین والا اورگوشی ماسناتہ کے خلاف انکوائری کی منظوری دی، ملزمان پر مختلف ایکسچینج کمپنیوںسے4لاکھ60ہزارڈالرخریدنے کا الزام ہے، یہ کیس اسٹیٹ بینک نے تحقیقات کیلیے بھجوایا تھا۔

ایگزیکٹو بورڈ نے عدم ثبوت کی بنا پرمحکمہ ہائی ویز پنجاب کے افسران ودیگر، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکی انتظامیہ کے خلاف انکوائریاں بندکرنے کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے حکم دیا کہ تمام پرانی انکوائریز اور انویسٹی گیشنرکوقانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایاجائے اور غیر معینہ مدت تک التوا میں نہ رکھا جائے۔ قبل ازیں چیئرمین نیب سے کھلی کچہری میںشکایت کنندگان نے ملاقات کی اوربدعنوانی سے متعلق شکایات سے آگاہ کیا۔