کراچی:(اے پی پی) وزیراعظم نوازشریف کی جمعرات کوکیپٹل مارکیٹ میں آمد پر انڈیکس کو بلندسطح پرمستحکم رکھنے کی حکمت عملی اورمقامی وغیرملکی سرمایہ کاروں کی سیمنٹ سیکٹر کے علاوہ آٹوموٹیو، چھوٹے ودرمیانے درجے کے اسٹاکس میں ہونے والی وسیع پیمانے پرسرمایہ کاری کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کوتیزی کی بڑی لہررونما ہوئی۔ وزیراعظم نواز شریف کے اسٹاک مارکیٹ آنے کی اطلاع سے انڈیکس کی 40 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد بحال ہو گئی جب کہ کاروباری حجم میں بھی 51 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا، تیزی کے سبب 68.60 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جب کہ حصص کی مالیت میں مزید 70 ارب24 کروڑ76 لاکھ 26 ہزار595 روپے کا اضافہ ہوگیا جس سے مارکیٹ کیپٹل 80 کھرب 53 ارب 89 کروڑ 53 لاکھ 26 ہزار 663 روپے پرآگیا، بڑھتی ہوئی خریداری سرگرمیوں کی وجہ سے کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر422.73 پوائنٹس تک کی تیزی بھی رونما ہوئی لیکن اس دوران فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے تیزی کی مذکورہ شرح میں قدرے کمی ہوئی۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا تھا کہ بدھ کوبینکوں اورمیوچل فنڈسیکٹر کی جانب سے خریداری سرگرمیاں نمایاں رہیں جبکہ انفرادی سطح کے سرمایہ کاروں کی جانب سے حصص کی فروخت پر رحجان غالب رہا، تیزی کے سبب کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 395.89 پوائنٹس کے اضافے سے 40084.87 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس 227.38 پوائنٹس کے اضافے سے 22784.63، کے ایم آئی30 انڈیکس 750.42 پوائنٹس کے اضافے سے68627.29 اور کے ایم آئی آل شیئر انڈیکس 184.90 پوائنٹس کے اضافے سے 18626.21 ہوگیا۔ کاروباری حجم منگل کی نسبت 50.95 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر49 کروڑ84 لاکھ65 ہزار780 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار446 کمپنیوں کے حصص تک وسیع ہوا جن میں 308 کے بھاؤ میں اضافہ، 118 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں وائتھ پاکستان کے بھاؤ95 روپے بڑھ کر 1995 روپے اور سروس انڈسٹری کے بھاؤ49.19 روپے بڑھ کر1345.58 روپے ہوگئے جبکہ فلپس موریس پاکستان کے بھاؤ 79.38 روپے کم ہوکر1510.10 روپے اور یونی لیور فوڈز کے بھاؤ50 روپے کم ہوکر6300 روپے ہوگئے۔