اسلام آباد ۔ 10 ستمبر (اے پی پی) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی صدارت میں مانیٹری و فسکل پالیسیز کوآرڈینیشن بورڈ کا اجلاس ہفتہ کو یہاں منعقد ہوا جس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری تجارت، گورنر سٹیٹ بینک آف پاکستان، سابق گورنر عشرت حسین، وائس چانسلر پائیڈ ڈاکٹر اسد زمان کے علاوہ وزارت کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود نے اجلاس کو اقتصادی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اقتصادی اعشاریے درست سمت میں جارہے ہیں، لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں بجلی کی بہتر ترسیل ، سازگار پالیسیوں اور تیل کی کم قیمتوں کی وجہ سے بہتری آئی ہے۔ مالی سال2016ء کے دوران گروتھ میں3.21فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، آٹو موبائل کے شعبہ میں 16.11فیصد ، فرٹیلائزر کے شعبہ میں13.81فیصد، کیمیکلز8.13، ربڑ پراڈکٹس 7.16فیصد، نان میٹالک منرل پراڈکٹس10.2فیصد، فارما سیوٹیکل6.54فیصد، لیدر7.76فیصد، فوڈ بیوریج میں0.92فیصد اور ٹیکسٹائل میں0.42 فیصد ترقی دیکھنے کو ملی۔ موجودہ رجحان کے مطابق تعمیرات ، ٹیکسٹائل اور پاور سیکٹر کی مشینری کی برآمد سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹرمیں مزید بہتری آئے گی، حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے افراط زر میں کمی آئی ہے ، موجودہ رجحان سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کے دوران یہ ہدف 6 فیصد سے کم ہوگا، زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جولائی 2016ء کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ برآمدات اور ترسیلات زرمیں کمی کی وجہ 59کروڑ10 لاکھ ڈالر تک چلا گیا ہے، تجارتی توازن میں بہتری آئی ہے، گذشتہ سال ایک ارب80کروڑ ڈالرکے مقابلے میں اس سال ایک ارب 50 کروڑ ڈالر رہا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آرکے محصولات اور ٹیکس دہندگان میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ جولائی 2016ء کے دوران محصولات میں 6.6فیصد اضافہ ہوا۔ جولائی 2016ء کے دوران فارن براہ راست سرمایہ کاری میں 14.6فیصد کمی ہوئی تاہم پورٹ فولیو انوسٹمنٹ مستحکم رہی جس سے فارن انوسٹمنٹ میں 125فیصد اضافہ ہوا۔ وزیر خزانہ نے تجویز دی کہ سرمایہ کاری بورڈ فارن ڈائریکٹ انوسٹمنٹ کا بہاؤ باقاعدہ بنیادوں پر مانیٹرکرے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ کیپٹل مارکیٹ کی کارکردگی شاندار رہی اوردنیا کی کئی کیپٹل مارکیٹ میں پی ایکس ایس انڈیکس بہتر رہا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایکسٹرنل پبلک ڈیٹ ٹو جی ڈی پی میں2013ء میں 21فیصد سے 2016ء میں کمی ہوکر20 فیصد ہوا ہے جو کہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بیرونی قرضوں کے بوجھ میں کمی ہوئی ہے۔ ڈیٹ پائیدار اعشاریے ملکی اور بیرونی قرضوں میں 2013ء کے مقابلے میں بہتری کی نشاندہی کرتے ہیں۔ اجلاس کے دوران برآمدات میں کمی پر تشویش کا اظہارکیا گیا۔ یہ بات مشاہدے میں آئی کہ مسابقت بھی برآمدات میں کمی کی ایک وجہ ہے۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ برآمدات کو بڑھانے کیلئے حکومت پہلے ہی کئی اقدامات اٹھا چکی ہے۔ صنعتی شعبہ میں کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں، ٹیرف میں کمی کی گئی ہے ۔ انہوں نے مسابقتی پہلو کو دیکھنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے تجویز پیش کی کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی برائے پیداوار و برآمدات کے اجلاس باقاعدہ بنیادوں پر ہونا چاہئیں اور وفاقی و صوبائی و مقامی سطح پر کثیرالنکاتی اپروچ اختیارکی جائے ۔ گورنر سٹیٹ بینک نے بتایا کہ مالی سال 2016ء کے دوران نجی شعبہ کی جانب سے کریڈٹ میں11.5فیصد کی گروتھ ہوئی اور یہ460 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ ٹیکسائل ، کیمیکل، گارمنٹس اور سروسز کے شعبہ میں کریڈٹ ڈیمانڈ میں وسیع البنیاد اضافہ ہوا ہے۔ کرنسی کی گردش گروتھ پورے 2016ء کے دوران مثبت رہی ۔ یکم جولائی سے 26 اگست 2016ء کے دوران کرنسی کی گردش میں50 ارب روپے کی کمی ہوئی۔ کرنسی ٹو ایم 2 شرح میں26 اگست 2016ء تک26.2فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے قبل کے سال یہ اضافہ24.4فیصد تھا۔ وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے خواہش ظاہرکی کہ تمام وزارتوں اور اداروں کو لازمی اقتصادی اشاریوں پر قریبی نظر رکھنی چاہئے تاکہ جہاں ضروری ہووہاں کارروائی کی جاسکے۔