خبرنامہ

پاکستان اسٹاک ایکسچنج ایشیا میں سرفہرست

کراچی:(ملت+اے پی پی) پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) کا ایشیا میں سال 2016 کے دوران کوئی ثانی نہ رہا، بنچ مارک کے ایس ای 100انڈیکس میں کم وبیش 46 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق پی ایس ایکس نے گزشتہ سال اوسط سے زیادہ فائدہ حاصل کیا اور ایشیا میں یہ سرفہرست اسٹاک مارکیٹ رہی۔ واضح رہے کہ کئی سال مسلسل گروتھ کے بعد ایم ایس سی آئی کی جانب سے ایک بار پھر پاکستان کو فرنٹیئر مارکیٹس سے ایمرجنگ مارکیٹس میں شامل کرنے پر مارکیٹ کو زبردست فروغ ملا اور اس کے نتیجے میں کے ایس ای 100انڈیکس نے فرنٹیئرمارکیٹس میں اپنے تمام ہم عصروں اور ایمرجنگ مارکیٹس میں بیشتر ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا، مقامی معیشت میں بہتری اور بھاری مقامی سرمائے نے انڈیکس کو برے وقت میں زبردست سہارا دیا اورشرح سود میں کمی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے کے باعث 2016 میں پاکستانی مارکیٹ کی زبردست کارکردگی کی بڑی وجہ یہی ٹھوس مقامی سرمایہ بنا. ملک کی معاشی بحالی کے نتیجے متعدد شعبوں کے لیے مقامی طلب بڑھی اور اس کا ساتھ تیل قیمتوں میں اضافے اور بہتر ہوتی سیکیورٹی صورتحال نے دیا۔ انسائٹ سیکیوٹیز کے تجزیہ کار ذیشان افضل نے کہاکہ پی ایس ایکس میں 2016 کے دوران تجارتی سرگرمیاں ٹھوس رہیں اور اوسط یومیہ قدر 10.9کروڑڈالر رہی جو 2015میں 11.1 کروڑتھی، اوسط کاروباری حجم 14 فیصد کے اضافے سے 28کروڑ10لاکھ حصص تک پہنچ گیا تاہم غیرملکی سرمایہ کار توقعات کے برعکس نیٹ سیلر رہے۔ نیشنل کلیئرنک کمپنی ڈیٹا کے مطابق غیرملکی سرمایہ کاروں نے سال 2016 میں35کروڑڈالر کا سرمایہ مارکیٹ سے نکالا۔ ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے مطابق مارکیٹ بوم کے باوجود 2016میں صرف 3 آئی پی اوز ہوئیں جس سے 4.2ارب ملے جبکہ یہ مالیت 2015 میں116ارب تھی، اس دوران حکومت مارکیٹ سے غائب رہی تاہم سال کے اختتامی دنوں میں پی ایس ایکس کے 40 فیصد اسٹرٹیجک شیئرز کی چینی کنسورشیم کو فروخت نیا سنگ میل ثابت ہوئی۔ ذیشان افضل کے مطابق آٹوموبائل، سیمنٹ، آئل اور گیس سیکٹرکی کارکردگی سب سے بہتر رہی، چینی سرمایہ کاری، ایم ایس سی آئی شمولیت، میکرواکنامک استحکام اور دیگر عوامل کے باعث 2017 بھی پاکستانی مارکیٹ کیلیے سازگار ثابت ہوگا۔