خبرنامہ

پاکستان میں گذشتہ13سال کےدوران نان پرفارمنگ لونزکی اوسط سالانہ شرح11.19فیصد، بینکوں کےقرضےواپس نہ کرنےکی شرح بھارت اورملائشیا سےزیادہ رہی،عالمی بینک کی رپورٹ

اسلام آباد ۔ (ملت آن لائن) گذشتہ 13 سال کے دوران پاکستان میں نان پرفارمنگ لونز (این پی ایل) کی اوسط سالانہ شرح 11.19 فیصد رہی ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2005ء تا 2017ء کے دوران بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے جاری کردہ قرضوں کی عدم واپسی کی اوسط سالانہ شرح 11 فیصد سے زائد رہی جو بھارت اور ملائیشیا کے مقابلہ میں زائد ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسی عرصہ کے دوران بھارت میں قرضہ جات واپس نہ کرنے کی اوسط سالانہ شرح 4.92 فیصد جبکہ ملائیشیا میں 3.77 فیصد رہی ہے حتٰی کہ بنگلہ دیش میں بھی این پی ایل کی شرح پاکستان سے کہیں کم ہے۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2007ء تا 2011ء کے دوران ملک میں این پی ایل کی شرح سب سے زائد رہی ہے جو 16 فیصد تک بڑھ گئی تاہم اس کے بعد شرح میں مسلسل کمی کا رجحان ہے۔ عالمی بینک نے کہا ہے کہ نان پرفارمنگ لونز کی شرح میں اضافہ کا بنیادی سبب میکرو اکنامک کے شعبہ کی کارکردگی میں بہتری کا فقدان رہا ہے۔