خبرنامہ

پاکستان کی سعودی عرب کو ترجیحی تجارتی معاہدے کی آفر

پاکستان کی سعودی عرب

پاکستان کی سعودی عرب کو ترجیحی تجارتی معاہدے کی آفر

اسلام آباد:(ملت آن لائن) پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے ترجیحی تجارتی معاہدے کی تجویز پیشکش کردی جس کے تحت دونوں ممالک ایک دوسرے کو کئی مصنوعات ڈیوٹی فری برآمد کرسکیں گے۔ پاکستان اور خلیج تعاون کونسل نے 2006میں تجارت کو فروغ دینے کے لیے آزاد تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات شروع کیے تھے تاہم کوئی نمایاں پیش رفت نہ ہوسکی، فریقین میں 2006 اور 2008 میں مذاکرات کے صرف2 دور ہو سکے، مختلف سطحوں پر کوششوں کے باوجود طویل عرصے سے معاملہ التوا کا شکارہے، خلیج تعاون کونسل کے رکن ملکوں میں اختلافات پیدا ہونے کی وجہ سے وزارت تجارت نے سعودی عرب کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدے کے لیے اقدامات کا فیصلہ کیا اور حکومت نے سعودی عرب کو ترجیحی تجارتی معاہدے کی پیشکش کردی۔

ذرائع نے بتایا کہ وزارت تجارت کی جانب سے یہ معاملہ اٹھایا گیا جس پر سعودی عرب نے مثبت ردعمل دکھایا، دونوں ملکوں کے مابین ترجیحی تجارتی معاہدے کے حوالے سے مذاکرات جلد شروع ہوں گے اور پیش رفت کا بھی امکان ہے۔
پاک سعودی تجارت نان ٹیرف رکاوٹوں کے باعث متاثر ہورہی ہے اور اسی وجہ سے پاکستانی مصنوعات کو سعودی منڈیوں تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ان رکاوٹوں کو ہٹاکر دوطرفہ تجارت کو فروغ دیاجاسکتاہے۔

پاکستان کی برآمدات جولائی سے دسمبر تک سال بہ سال 161ملین سے گھٹ کر 160 ملین اور سعودی عرب سے درآمدات 983 ملین سے بڑھ کر 1478 ملین ڈالر تک پہنچ چکی ہیں جب کہ دستاویز کے مطابق 2015-16 میں سعودی برآمدات میں پاکستان کا حصہ 0.42 فیصد تھاجو 2016-17 میں0.34 فیصد رہ گیا جبکہ اس دوران پاکستانی درآمدات میں سعودی عرب کا حصہ 2.08 سے بڑھ کر2.16 فیصد ہو گیا۔