پاکستان کے 6 بینکوں نے اپنے صارفین کو برقی پیغام ارسال کیے ہیں جن میں انہیں ڈیبٹ کارڈ سے عالمی ادائیگیوں کی معطلی سے آگاہ کیا گیا ہے۔
تاہم ان بینکوں کے صارفین اندرون ملک اے ٹی ایم ٹرانزکشن کرسکتے ہیں اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کے خطرات کی اطلاعات نہیں ہیں۔
یاد رہے کہ 28 اکتوبر کو پاکستان کے ایک بینک کے آن لائن نظام پر سائبر حملہ ہوا، ہیکرز بینک کے سیکیورٹی سسٹم میں گھسے اور کچھ ٹرانزیکشنز بھی کیں لیکن اس وقت تک بینک کا عملہ چوکنا ہوچکا تھا، عملے نے پہلے اپنا سسٹم عالمی نظام سے ڈی لنک کیا اور بعد میں ان ٹرانزیکشنز کو ریورس کیا جو سائبر چور کرگئے تھے۔
اس واقعے کے فوری بعد متاثرہ بینک سمیت 2 مزید بینکوں نے عالمی ادائیگیاں معطل کی تھیں جب کہ اب حملے کے 7 روز بعد یہ فہرست ڈبل ہوگئی ہے۔