بیجنگ (ملت + آئی این پی) چین کے صنعتی و تجارتی بنک (آئی سی بی سی ) نے چین۔ پاکستان اقتصادی راہدلاری پیکج کے تحت پاکستان کی صنعتی پیداوار کو فروغ دینے میں پاکستان کی حمایت کرنے پر اپنی آمادگی کا اظہار کیا ہے ، بنک کے اہلکاروں نے جمعرات کو یہاں کہا کہ بنک نے پاکستان اور دوسرے خطے کے دوسرے ممالک صنعت سے متعلق منصوبے شروع کرنے میں مالیاتی حمایت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، حکومت چین نے سی پیک جو کہ اہم اور پائلٹ پراجیکٹ ون روڈ ون بیلٹ ہے کو کامیاب بنانے کیلئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے سلسلے میں بنک کی حوصلہ افزائی کی ہے ۔حکام کے مطابق بنک نے شاہراہ ریشم اقتصادی بیلٹ اور اکیسویں صدی کی بحری شاہراہ ریشم منصوبوں کے پس منظر میں اعلیٰ سطحی اوپننگ اپ کا نیا دور شروع کردیا ہے ۔انہوں نے اس رائے کا اظہار کیا کہ اس سے پاکستان اور خطے کے دوسرے ممالک کے ساتھ بنک کے تعاون کے نئے باب کا آغاز ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ چین کی اوپننگ اپ کی نئی لہر کو مضبوط حمایت فراہم کرنے کی کوشش میں بنک آف چین نے اپنی آن شور بین الاقوامی بزنس اور اوورسیز ڈویلپمنٹ کو فروغ دینے کا عزم کررکھا ہے ، آئی سی بی سی نے اب تک بیلٹ اینڈ روڈ سے متصل 64ممالک میں سے 18میں 127شاخیں قائم کی ہیں جبکہ ان روٹوں کے ساتھ چین کے جنوب مشرقی ، جنوب مغربی ، وسطی اور مغربی خطوں میں قریباً بیس شاخیں قائم کی گئی ہیں ، یہ 50فیصد سے زیادہ کوریج کا دعوے دار ہے جس سے چینی کمرشل بنک روایتی تجارتی روٹوں کے ساتھ وسیع تر نیٹ ورک بن گیا ہے ، بنک تاریخی صنعتی منصوبوں جن میں ریلوے، جوہری توانائی اور ٹیلی کمیونیکیشن کے منصوبے شامل ہیں سمیت بیلٹ و روڈ کے اہم منصوبوں کی حمایت کر کے ملکی اور سمندر پار مارکیٹوں سے زبردست عزم کررکھا ہے ، اس کے علاقائی ترقیاتی منصوبے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری بحری شاہراہ ریشم ، چین ۔منگولیا ۔روسی اقتصادی بیلٹ اور مشرق وسطیٰ انرجی انفراسٹرکچر پر مرکوز ہیں جون کے اواخر تک آئی سی بی سی عالمی سطح پر جانیوالی چینی کمپنی کی طرف سے سرمایہ کاری کی جانیوالے 239منصوبوں کو 62.1بلین ڈالر مالیت کے قرضے جاری کئے ہیں جبکہ 22بلین ڈالر مالیت کے قرضے ایشیاء، افریقہ اور یورپ کے 33 ممالک میں بجلی ، ٹرانسپورٹیشن ،تیل و گیس ، معدنیات ، تار مواصلات ، مشینری ، زراعت اور دیگر اہم شعبوں سے متعلق بیلٹ و روڈ کے 85منصوبوں کیلئے جاری کئے گئے ہیں ۔