خبرنامہ

ڈپلومیٹک کارگو کی آڑ میں اسمگلنگ کی کوشش ناکام

ڈپلومیٹک کارگو کی آڑ میں اسمگلنگ کی کوشش ناکام

کراچی:(ملت آن لائن) پاکستان کسٹمز نے ڈپلومیٹک کارگو کی آڑ میں اسمگلنگ کی منفرد واردات کو ناکام بناتے ہوئے ڈپلومیٹک کنٹینرسے 6 کروڑ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا پکڑ لیں۔

کلکٹر کسٹمز پریونٹیو ڈاکٹر افتخار احمد نے جمعہ کسٹم ہاؤس کراچی میں ڈپٹی کلکٹر کسٹمز ہیڈکوارٹرز محمد فیصل کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کسٹمز اینٹی اسمگلنگ آرگنائزیشن نے ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کے تحت منفرد انداز میں اسمگلنگ کرنے والے گروہ کی نشاندھی کرکے تاریخ میں ایک مثال رقم کردی ہے۔

ایک خفیہ اطلاع کے بعدڈپٹی کلکٹرکسٹمز ہیڈکوارٹرز محمد فیصل کی قیادت میں اے ایس او کے تین ایس پی ایس محمد طیب خان، طارق خان اور خالد تبسم پر مشتمل ٹیم نے دبئی سے 40 فٹ کے کنٹینرمیں ڈپلومیٹک کے کنسائمنٹ پرگہری نظر رکھی جو بدھ کو کسٹمز کلیئرنس حاصل کرچکا تھا۔

کسٹمز اے ایس او ٹیم کی جانب سے مذکورہ کنٹینر کی مانیٹرنگ کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ ہینڈلر نے متعلقہ قونصلیٹ میں گڈز ڈیکلریشن میں ظاہرکردہ گھریلو استعمال کا درآمدہ سامان ڈلیور کرنے کے بعد کورنگی صنعتی علاقے کا رخ کیا اور چمڑہ چورنگی کے پاس رک کر تین مختلف مزدا ٹرکوں میں اسمگل شدہ اشیا کو منتقل کرنا شروع کیا۔ اس دوران اے ایس او کی ٹیم نے چھاپہ مارکر تینوں مزدا ٹرکوں اور کنٹینرکنٹرول قبضے میں ضبط کرکے گروہ کے تین افرادکو گرفتار کرلیاہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کاناجائز استعمال کرنے والا ماسٹر مائنڈ ساجد لاکھانی ہے جواس نوعیت کی اسمگلنگ کا فنانسر بھی ہے لیکن وہ دبئی میں رہائش پذیر ہے اور پاکستان میں داخل ہوتے ہی اسے گرفتار کرلیا جائے گا۔ ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کے مذکورہ کنسائمنٹ کی جی ڈی میں اشیا کی مالیت 9 لاکھ 86 ہزار روپے ظاہر کی گئی تھی۔

کسٹمز اے ایس او ٹیم نے بتایا کہ کنسائمنٹ میں متعلقہ قونصلیٹ کے لیے صرف گھریلو استعمال کا سامان منگوایا گیا تھا لیکن منظم گروہ نے اس ڈپلومیٹک کنسائمنٹ میں بھاری بھرکم ڈیوٹی وٹیکسوں کی حامل اشیا اسمگل کرنے کی کوشش کی جس سے قومی خزانے کو ریونیو کی مد میں 3 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا جارہا تھا۔ اسمگل شدہ اشیا میں 15ہزارموبائل فونز8 ٹن آٹو پارٹس 300 ریفریجریشن گیس سلنڈرز37 ریفریجریشن کوائلزاور 45 پینٹ کی بالٹیاں شامل ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں کلکٹر پریونٹیو نے بتایا کہ ڈپلومیٹک پریولیج ایکٹ کے تحت درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی کسٹمز کی سطح پر دنیا بھر میں جانچ پڑتال نہیں کی جاتی ہے تاہم محکمہ کسٹمز نے ڈپلومیٹک کارگو میں ہونے والی بے قاعدگی کی تحقیقات کے لیے ایف بی آر اور پاکستان کی وزارت خارجہ کو خط ارسال کردیاہے۔