اسلام آباد ۔(ملت آن لائن) رواں مالی سال 2018-19ء کے پہلے چار ماہ میں جولائی تا اکتوبرکے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں 4.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال میں جولائی تا اکتوبر2018ء کے دوران ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 4.84 ارب ڈالر تک کم ہوگیا ہے جبکہ گذشتہ مالی سال میں جولائی تا اکتوبر2017ء کے دوران حسابات جاریہ کا قومی خسارہ 5.07 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس طرح گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال کے ابتدائی چار مہینوں کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ میں 0.23 ارب ڈالر یعنی 4.5 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں خدمات کے شعبہ کے تجارتی خسارہ میں 34 فیصد یعنی 1.09 ارب ڈالر کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ برآمدات میں اضافہ اور غیر ضروری مصنوعات کی درآمدات میں کمی کے نتیجہ میں حسابات جاریہ کے خسارہ میں کمی سے قومی خزانے پر پڑنے والے ادائیگیوں کے توازن کے بوجھ میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ برآمدات کے فروغ اوردرآمدات میں کمی کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کی حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے نتیجہ میں حسابات جاریہ کے خسارہ کو کم کرنے میں مدد ملی ہے اور توقع ہے کہ جاری مالی سال کے اختتام تک اس میں مزید کمی ہوگی جس سے ادائیگیوں کے توازن کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔