کمپلائنٹ ٹیکس دہندگان آڈٹ سے مستثنیٰ
اسلام آباد:(ملت آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے آڈٹ پالیسی میں ناکامی کے بعد ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ایئر2018 کے آڈٹ کے لیے دوبارہ سے رسک بیسڈ آڈٹ سلیکشن کا نظام متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ملک بھر میں آڈٹ کے بے تحاشہ کیس زیر التوا ہونے کی وجہ سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ابھی تک ٹیکس ایئر2018 کے آڈٹ کے لیے آڈٹ پالیسی متعارف نہیں کرائی ہے اور اب یہ فیصلہ کیا ہے کہ ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کیلیے منتخب کرنے سے متعلق رسک بیسڈ آڈٹ سلیکشن کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔
اس حوالے سے ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ فیصلہ حال ہی میں وزیراعظم کے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے تاہم اس کی حتمی منظوری وزیراعظم سے حاصل کی جائے گی جس کے لیے جلد وزیراعظم کو بریفنگ دی جائے گی اور وزیراعظم کی منظوری کے بعد اس نظام کے تحت ٹیکس دہندگان کی آڈٹ کے لیے سلیکشن شروع کردی جائے گی۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ رسک بیسڈ آڈٹ سلیکشن میکنزم کے تحت ٹیکس ایئر 2018 کے آڈٹ کے لیے ٹیکس دہندگان کو زونز میں تقسیم کیا جائے گا جس کے لیے سبز زون اور ریڈ زون قائم کیے جائیں گے اور جو ٹیکس دہندگان کمپلائنٹ ہوں گے انہیں سبز زون میں شمار کیا جائے گا اور سبز زون میں شمار کیے جانے والے ان تمام کمپلائنٹ ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب نہیں کیا جائے گا جبکہ ریڈ زون میں شمار ہونے والے ٹیکس دہندگان کو آڈٹ کے لیے منتخب کیا جائے گا۔
نئے آڈٹ سلیکشن میکنزم کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی پریزنٹیشن تیار کی جارہی ہے جو وزیراعظم کے دورہ سوئٹزر لینڈ سے واپسی کے بعد پیش کی جائے گی جس میں وزیراعظم کو رسک بیسڈ آڈٹ سلیکشن میکنزم کے تحت ٹیکس دہندگان کو آڈٹ زونز میں تقسیم کرنے سے متعلق اور ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کے کراس میچنگ سسٹم اور مس میچ کرنیوالے ڈیٹا سے متعلق بھی تفصیلی بریفنگ دی جائے گی اور اس اجلاس میں غلط ڈیٹا فراہم کرنے کی بنیاد پر ٹیکس دہندگان کے ڈیٹا کی مس میچنگ کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا۔