خبرنامہ

کوئی خوفزدہ نہ ہو، سی پیک سیکیورٹی نہیں ترقی کا منصوبہ ہے، احسن اقبال

کوئی خوفزدہ نہ ہو، سی پیک سیکیورٹی نہیں ترقی کا منصوبہ ہے، احسن اقبال

اسلام آباد:(ملت آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ آج معاشی ترقی کا دور ہے جب کہ سی پیک علاقائی ترقی کامنصوبہ ہے کسی کوخوف زدہ نہیں ہونا چاہیے۔ سینٹر آف ایکسیلنس کے زیراہتمام سی پیک سہ ماہی میگزین اور ویب سائٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ آج کی دنیازیادہ پر عزم ہے ایک دوسرے کے ساتھ ہمیں مختلف پروگرامز پر مل کر ایک ساتھ چلنا ہوگا، سی پیک میں ہونے والی کل سرمایہ کاری کا80 فیصد توانائی کے شعبے میں ہے، توانائی منصوبوں کی بدولت عوام کو بجلی ملے گی جبکہ صنعت کار کا ہوا پہیہ ایک بار پھر سے چل پڑے گا۔

وافقی وزیر نے بتایا کہ حکومت نے برسر اقتدارآنے کے فوراً بعد صنعتی شعبے کو بلاتعطل بجلی کی یقینی بنائی، سی پیک کے اگلے مرحلے میں صنعتی شعبے میں تعاون سے پاکستان جنوبی ایشیا میں صنعتی پیداوار کامرکز بن کر ابھرے گا جب کہ اس منصوبے کی بدولت توانائی کے شعبے میں ملکی تاریخ کی سب بڑی 35 ارب ڈالر کی سرمایہ ہوئی، سی پیک کے تحت85 ہزارنوکریوں کے ذرائع پیدا ہوں گے۔

احسن اقبال نے کہاکہ اس ملک میں سقراط اور بقراط کی بھرمارہے جو سی پیک کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈے کاحصہ بن رہے ہیں، جس کے تحت دشمن غلط خبریں پھیلاکر دوسری قوم کو کنفیوژکرتا ہے۔ دوسری جانب امریکانے حریف سپر پاور کو شکست دے کر ٹرافی لے لی جب کہ پاکستان کو35لاکھ لاکھ مہاجرین، انتہاپسندی اور کلاشنکوف کلچر ملاہے۔ چینی سفیر یاؤ جنگ نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

علاوہ ازیں نیشنل پولیس اکیڈمی میںپولیس میڈیا ٹریننگ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ امن و استحکام کے بغیر ترقی نہیںکی جاسکتی، اسلام آباد پولیس کو رول ماڈل ہونا چاہیے، آئندہ ہفتے سے ریپڈ رسپانس فورس کام شروع کردے گی، پولیس کمیونٹی کے تعاون کے بغیرکامیاب نہیں ہوسکتی۔ سٹیزن سروس سینٹر سے پولیس کا روایتی کلچر تبدیل ہوگا، پولیس کو کمزور طبقات کامحافظ ہوناچاہیے اور ایسا کردار ہوناچاہیے کہ ہر شہری پولیس کے جوان کو سلام کرے۔

احسن اقبال نے کہاکہ اسلام آباد پولیس کے اہلکاروںکو ڈیوٹی پر آنے جانے کیلیے شٹل سروس ہونا چاہیے تاکہ انھیں لفٹ مانگ کر آمدورفت نہ کرنا پڑے۔ انھوں نے آئی جی اسلام آبادپولیس کو ہدایت کی کہ اسلام آباد پولیس کی ایپ بنائی جائے جس پرشہری رابطہ اوراستفادہ کرسکیں۔