اسلام آباد:(اے پی پی) وزارت قومی تحفظ خوراک نے گندم درآمدکرنے کی حوصلہ شکنی کے لیے ایک بار پھر ڈیوٹی میں اضافے کی سفارش کردی۔ وزارت تجارت کو لکھے گئے خط میں وزارت قومی تحفظ خوراک کی طرف سے کہا گیا ہے کہ اس وقت ملک بھر میں 9.923 ملین ٹن گندم کا اسٹاک موجود ہے جو ملکی ضروریات سے بھی زیادہ ہے جب کہ ملک میں گندم کے نرخ بھی عالمی مارکیٹ سے زیادہ ہیں اس لیے اطلاعات ہیں کہ بعض عناصر قازقستان سے گندم درآمد کر رہے ہیں، خدشہ ہے کہ ملک میں کم ڈیوٹی کا فائدہ اٹھا کر سرمایہ کار باہر سے گندم درآمد نہ کرنا شروع کر دیں، اس چیز کے پیش نظر گندم کی درآمدی ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائے تاکہ اگر کوئی گندم درآمد کرنا چاہتا ہے تواسے پاکستانی ریٹس کے برابر نرخ ادا کرنا پڑیں۔ اس وقت ملک میں گندم کی درآمد پر 40 فیصد درآمدی ڈیوٹی نافذ ہے۔ دستاویز کے مطابق وزارت قومی تحفظ خوراک وتحقیق نے تجویز دی ہے کہ گندم کی درآمدی ڈیوٹی 60 فیصد کی جائے،رواں سال کے اوائل میں وزارت قومی تحفظ خوراک کی تجویز پر درآمدی ڈیوٹی 25 فیصد سے بڑھا کر 40فیصد کی گئی تھی۔ یاد رہے کہ وفاقی حکومت ملک میں وافر اسٹاک اور زائد قیمت کی وجہ سے گندم کی برآمد پر بھی سبسڈی دے رہی ہے تاکہ ایکسپورٹرز کو نقصان نہ ہو اور گندم کی آئندہ فصل آنے سے قبل گوداموں کو خالی کیا جا سکے۔وزارت تحفظ خوراک کے حکام کے مطابق ڈبلیوٹی او کی وجہ سے پاکستان گندم کی درآمد پر پابندی عائد نہیں کر سکتا اس لیے اس پر درآمدی ڈیوٹی عائد کرکے مقامی پیداوار کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔