یوٹیلیٹی اسٹورز کی خسارے پر قابو پانے کیلیے تجاویز، زر تلافی کا بھی مطالبہ
لاہور:(ملت آن لائن)یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان نے اشیاکے مینوفیکچرر اور ملز کے ساتھ سپلائی کنٹریکٹ کے طویل المدتی معاہدوں کے لیے حکومت کو پیپرا رولز سے مستثنیٰ کرنے کی تجویز دی ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان (یو ایس سی) کی جانب سے مالی خسارے پر قابو پانے کے لیے حکومت کو مختلف تجاویز دے دی گئی ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان(یو ایس سی) کا یومیہ خسارہ1کروڑ 40لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا ہے اور کارپوریشن مالی خسارے کے باعث شدید مشکلات کا شکار ہو چکی ہے۔ اس وقت ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے مجموعی طور پر 5 ہزار 327 اسٹوروں میں سے 4ہزار 470یوٹیلیٹی اسٹورز خسارے میں جا رہے ہیں۔ اسلام آباد میں 494، ایبٹ آباد 428، پشاور 791، کوئٹہ 265، سرگودھا 607، سکھر 280، کراچی 364، لاہور 508اور ملتان میں 679یوٹیلیٹی اسٹورز خسارے میں چل رہے ہیں۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو سیل کی مد میں 2012کے بعد شدید خسارہ برداشت کرنا پڑ رہا ہے اور مالی سال 2016-17میں بھی کارپوریشن کو 3.85ارب روپے تک خسارہ بر داشت کرنا پڑا اور گزشتہ 5 مالی سال کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان 1.4ارب روپے فائدے سے 3.85ارب روپے نقصان تک پہنچ چکا ہے اور رواں مالی سال یہ خسارہ مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے اپنے مالی خسارے پر قابو پانے اور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کو مستحکم کرنے کیلیے مختلف تجاویز حکومت کو دی ہیں۔ واضح رہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آف پاکستان کی جانب سے وفاقی حکومت کویہ تجویز دی گئی ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو پیپرا رولز سے مستثنیٰ کیا جائے تاکہ کارپوریشن مینوفیکچررز اور ملزکے ساتھ طویل المدتی معاہدے تشکیل دے سکے جس کا مقصد کارپوریشن کے اسٹورز پر سامان کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔