کوئٹہ: آئی جی بلوچستان نے 6 ستمبر کو وزیر اعلیٰ ثناء اللہ زہری سے ٹریننگ کالج کی دیواریں اونچی کرنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ان کی ایک نہ سنی گئی اور ڈیڑھ ماہ گزرنے کے بعد دوسری مرتبہ دہشت گرد ٹریننگ کالج میں تباہی مچانے میں کامیاب ہو گئے۔ وزیر اعلیٰ کا دعویٰ ہے کہ اگر دہشت گرد آئے تو زندہ واپس نہیں جائینگے۔
ثناء اللہ زہری نے دہشت گردوں کی شہر میں موجودگی سے بھی باخبر ہونے کا اعتراف کیا۔ سی ایم صاحب کو بچا لیا گیا مگر شہریوں کے محافظ بننے والوں کو جان کا نذرانہ دینا پڑ گیا۔ آئی جی کا مطالبہ پورا کرنا کس کی ذمہ داری تھی؟
ایک طرف ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں تو دوسری جانب انکے مقابلے کیلئے ہماری تیاری کا پول بار بار کھل رہا ہے۔ کون جواب دے گا اور کون ذمہ داری قبول کرے گا؟
دہشت گردوں کی شہر میں آمد سے باخبر ہونا کافی نہیں۔ اس کیلئے پیش بندی کرنا کس کی ڈیوٹی میں شامل ہے؟ سی ایم، آئی جی یا کوئی اور؟