اسلام آباد(ملت آن لائن)وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاناما کیس سے متعلق سپریم کورٹ کے کسی بھی فیصلے کو تسلیم کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ کئے جانے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والا پارٹی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ختم ہوگیا جس میں کئی اہم فیصلے کئے گئے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے کسی بھی فیصلے کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور شرکا نے فیصلہ کیا کہ کوئی ایسی روایت قائم کرنے کے حق میں نہیں جس سے اعلیٰ عدلیہ کے فیصلوں کی بے توقیری ہو۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پاناما معاملے پر سپریم کورٹ جو بھی فیصلہ کرے گی اسے قبول کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر کوئی حکومت کے مخالف فیصلہ آنےکی صورت میں تمام قانونی اورآئینی آپشنز استعمال کئے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمیٰ پر پورا اعتماد ہے، عدالت کے سامنے سر تسلیم خم کیا اور عدالت سے بہتر فیصلے کی توقع ہے۔
ذرائع کے مطابق شرکا نے اپوزیشن کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم منتخب وزیراعظم ہیں اور انہیں عوام و پارٹی کی مکمل تائید حاصل ہے جب کہ تمام اتحادی وزیراعظم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی وزراء اور مشیر شریک تھے تاہم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اور وہ پنجاب ہاؤس میں معمول کی دفتر فائلیں نمٹا رہے تھے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بھی اجلاس میں شرکت کے لیے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچے۔
خیال رہے کہ جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی پاناما عملدرآمد بینچ نے آج پاناما کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔