خبرنامہ

احتساب کے نام پر ڈرامہ‘ میر ی سزا یقینی بنانا چاہتے ہیں: نوازشریف

احتساب کے نام پر ڈرامہ‘ میر ی سزا یقینی بنانا چاہتے ہیں: نوازشریف

لندن + لاہور ..ملت آن لائن.. سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف آج صبح 9 بجے اسلام آباد پہنچیں گے اور کل احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔ لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کتنی بھی جانبداری ہو‘ عدالتوں اور احتساب کا سامنا کرنے کیلئے پاکستان جا رہا ہوں۔ ڈاکٹرز نے دیکھ بھال کیلئے کلثوم کے ساتھ رہنے کی ہدایت کی ہے۔ اہلیہ کی ضرورت کے باوجود عدالتوں کا سامنا کرنے جا رہا ہوں۔ پہلے بھی عدالتوں کا سامنا کیا اب بھی کریں گے۔ ہم نے وٹس ایپ پر بننے والی جے آئی ٹی کا سامنا کیا۔ سسیلیئن مافیا اور گاڈ فادر کے ریمارکس دینے والی عدالت کا بہادری سے سامنا کیا۔ پانامہ میں میرے خلاف کچھ نہیں ملا‘ اقامہ پر نااہلی کے فیصلے سے پاکستان کو بڑا نقصان پہنچا۔ پاکستان کے عدالتی نظام کے احترام میں عدالتوں کے سامنے پیش ہو رہا ہوں۔ احتساب کے نام پر نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے۔ احتساب کے نام پر جو ڈرامہ کیا جا رہا ہے وہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ معاشی خوشحالی اور استحکام سیاسی تسلسل سے مربوط ہوتا ہے۔ مجھے ہٹانے سے پاکستان کی سٹاک مارکیٹ نیچے آ گئی۔ انٹرنیشنل کرکٹ پاکستان لوٹ آئی۔ موجودہ احتساب کا مقصد انصاف نہیں سیاسی انتقام ہے۔ کل احتساب عدالت میں پیش ہونے جا رہا ہوں۔ یہ پہلا موقع نہیں‘ پہلے بھی ہمیں عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔ میرے خلاف سکینڈل کیا ہے؟ معاملہ کیا ہے؟ چارج شیٹ کیا ہے؟ میرے خلاف آمدن سے زیادہ اثاثوں کے کیسز ہیں کیا؟ احتساب کے نام پر ڈرامہ کیا ہے؟ کیا یہ این آئی سی ایل سکینڈل ہے یا نیکٹا سکینڈل یا حج سکینڈل ہے یا آئی پی پیز سکینڈل ہے‘ پانامہ میں میرا نام نہ ہونے کے باوجود کیس شروع کیا گیا۔ اقامہ پر نااہل کئے جانے کا ڈرامہ سٹیج کئے جانے پر صدمہ پہنچا۔ میرے حامیوں سمیت کسی نے اقامہ پر نااہلی کو قبول نہیں کیا۔ پانامہ فیصلہ مذاق اور شرمندگی کا باعث بنا۔ میرے اور اہل خانہ کے خلاف کیسز گھڑے گئے۔ مسلم لیگ ن کے ترجمان ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا کہ نواز شریف نے پارٹی کارکنوں سے ائرپورٹ پر نہ آنے کی درخواست کی ہے۔ نواز شریف نے کارکنوں کے نام پیغام میں کہا ہے کہ وہ کارکنوں کے پیار اور جذبات کی قدر کرتے ہیں کارکن پارٹی کا سرمایہ ہیں اور ان کے دل میں بستے ہیں۔ کارکن پاکستان کی ترقی اور استحکام کیلئے دعا کریں۔ نوازشریف نے کہا کہ نیب ریفرنس میں جج کو اوپر بٹھا دیا گیا میرے لئے کوئی نہ کوئی سزا یقینی بنانا چاہتے ہیں اقامہ پر دی گئی سزا کی شرمندگی سے بچنا چاہتے ہیں ہم نے فرار کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ یہ وقت کینسر کی مریضہ اہلیہ کے ساتھ رہنے کا تھا، کلثوم نواز کی کیموتھراپی کے باوجود جا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا پاکستان کے نظام میں تضادات ہیں۔ نظام میں تضادات ہماری بدقسمتی ہے دعا کریں کہ نظام سے یہ تضادات ختم ہو جائیں۔ جیلیں پہلے بھی دیکھی ہیں ۔ دعا کریں اللہ کلثوم کو صحت عطا فرمائے۔ مجھ پر ہائی جیکنگ کا کیس بنایا گیا، کس قانون کے تحت سزا دی گئی، ایک سیکنڈ میں وزیراعظم کو ہائی جیکر بنا دیتے ہیں یہ کہاں کہ وہ دستور ہے۔ یہ سب چیزیں 1999ء سے چل رہی ہیں۔ ہائی جیکنگ کیس میں 27 سال کی سزا سنائی گئی۔ یہ کیسز بھی اسی طرح کے ہیں، میرا ضمیر بھی تو کوئی چیز ہے۔ میں کیوں ہر دس سال بعد ملک چھوڑوں، آخر میں نے کیا کیا ہے۔ میں اپنی اہلیہ کو ایسے چھوڑ کر ایک بوگس کیس بھگتنے چلا جاؤں؟ نیب کیس بھی سپریم کورٹ کیس کا شاخسانہ ہے۔ اہلیہ کی کیموتھراپی جاری ہے اور میں بوگس کیس بھگتنے جا رہا ہوں۔ یہ انتہائی بوگس اور جھوٹا کیس ہے، کرپشن کا دور دور تک تعلق نہیں۔ کوئی کک بیک نہیں، خزانے میں خورد برد نہیں، کسی ٹھیکے میں پیسا نہیں لیا۔ چار سال دیانتداری اور خلوص کے ساتھ عوام کی خدمت کی۔ پاکستان میں یہ سب کچھ کب بدلے گا۔ میں نے ایک پیسے کی کرپشن نہیں کی۔ یہ سب کیا ہو رہا ہے، کچھ سمجھ نہیں آتی۔ پاکستان میں اب سب کچھ بدلنا چاہئے۔ دریں اثناء سابق وزیراعظم نوازشریف کی احتساب عدالت میں نیب کے تینوں ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پرسماعت آج 2نومبر (جمعرات ) اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوگی۔ سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بنچ کرے گا۔ عدالتی حکم کے مطابق نوازشریف کی جانب سے اضافی دستاویزات عدالت میں جمع کرادی گئی ہیں۔ دستاویزات میں نوازشریف کے خلاف تین ریفرنسز میں عائد ہونے والی فرد جرم کی کاپیاں بھی شامل ہیں۔ دریں اثناء قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی اسلام آباد ائر پورٹ آمد کے موقع پر اسلام آباد کی احتساب عدالت کی جانب سے جاری شدہ وارنٹ گرفتاری کے سمن کی تعمیل کی تیاری مکمل کر لی۔ سابق وزیراعظم کے جہاز سے اترتے ہی عدالتی سمن کی تعمیل کرائی جائے گی۔ 10 رکنی نیب ٹیم جو نیب لاہور اور راولپنڈی کے ارکان پر مشتمل ہو گی 4 مختلف گاڑیوں پر ائر پورٹ جائے گی۔ اس حوالے سے نیب کے ایڈیشنل ڈائریکٹر (سٹاف) برائے ڈائریکٹر جنرل محمد واصف بھٹی نے بے نظیر انٹرنیشنل ائر پورٹ کی ائر پورٹ سکیورٹی کے چیف سکیورٹی آفیسر اور ائر پورٹ مینجر سول ایوی ایشن اتھارٹی کے نام ایک مراسلہ نمبر 1-2(GC)/DGS/NAB(R)2017 بھجوایا گیا ہے جس میں نواز شریف سے سمن کی تعمیل کے لئے معاونت مانگی گئی ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر محبوب عالم کی ٹیم کے سربراہ ہونگے۔ ذرائع کے مطابق ائر پورٹ حکام نے نیب ٹیم کو نوٹس تعمیل کرانے کے عمل میں معاونت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد کی احتساب عدالت وزیرخزانہ اسحاق ڈارکے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے الزام میں دائر ریفرنس کی سماعت آج (جمعرات کو)کرے گی جبکہ شریف خاندان کے خلاف دائر تین نیب ریفرنسز کی سماعت کل جمعہ کو ہوگی۔ اسحاق ڈارکے خلاف ریفرنس کی آٹھویں سماعت 30اکتوبر کو ہوئی تھی جس میں وہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے پیش نہیں ہوئے تھے توعدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنا کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے تھے اور انہیں آج 2نومبر کو پیش ہونے کا آخری موقع دیا گیا تھا اور ان کے گواہ کو بھی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ استغاثہ کی جانب سے4گواہ مسعود غنی، عبدالرحمان گوندل، فیصل شہزاد اور محمد عظیم پیش ہوکربیان ریکارڈ کرائیں گے۔ واضح رہے اسحاق ڈار کے خلاف 3گواہوں کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں، گواہوں میں بینک افسر اشتیاق علی، طارق جاوید اور شاہد پرویز شامل ہیں۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں عوامی تحریک کے رہنما خرم نواز گنڈا پور اور دیگر کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔مسلم لیگ (ن) کے صدر محمد نواز شریف نے آج پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگی رہنماؤں سے غیررسمی ملاقاتیں کریں گے اور آئندہ سیاسی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ نواز شریف جو پچھلے تین سے زائد ہفتوں سے برطانیہ اور سعودی عرب میں قیام پذیر رہے ہیں، اپنی آمد کے بعد سیاسی سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لیں گے، اسکے ساتھ ساتھ وہ احتساب عدالتوں میں اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں گے۔ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف احتساب عدالت میں پیشی کے بعد مسلم لیگ (ن) کا اعلیٰ سطح کا اجلاس بلائیں گے جس میں وہ پارٹی کو گائیڈ لائن دیں گے۔ ذرائع کے مطابق لندن اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے بارے میں میاں نواز شریف پارٹی کے رہنماؤں کو آگاہ کریں گے۔ اس سلسلے میں تمام رہنماؤں کو ریاستی اداروں کے بارے میں بیانات نہ دینے کی ہدایات جاری کی جائیں گی۔ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف احتساب عدالت میں پیشی کے وقت پنجاب ہائوس میں قیام کریں گے۔ بعد ازاں وہ جاتی امرا میں اپنی رہائش گاہ پر چلے جائیں گے۔ذرائع کے مطابق میاںنواز شریف مسلم لیگ (ن) کے 2018 ء کیلئے قومی اسمبلی و صوبائی اسمبلی کے امیدواروں سے ملاقاتیں کریں گے اور آئندہ انتخابات کیلئے متوقع امیدواروں کو گرین سگنل دیا جائیگا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ،سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار بھی نواز شریف سے ملاقاتیں کریں گے۔ ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما پرویز رشید نے کہا نواز شریف اسلام آباد میں وکلاء سے ملاقات کریں گے۔ نواز شریف کی کوئی میٹنگ یا مشاورت شیڈول نہیں۔ مائنس ون سیاسی محاذ پر نہیں ہوتا، نواز شریف کی سیاست کا جادو سر چڑھ کر بول رہا ہے۔ نااہلی کی تلوار لٹکی رہی تو شہباز شریف وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے۔ نواز شریف کے بعد شہباز شریف ہی پارٹی کے سینئر لیڈر ہیں۔ عمران خان پر شہباز شریف کا بخار کیوں چڑھا سب جانتے ہیں۔ عمران اکیلے کھیلنا چاہتے ہیں، سیاست میں ایسا نہیں ہوتا