اسحاق ڈار کےخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ضمنی ریفرنس احتساب عدالت میں دائر
اسلام آباد:(ملت آن لائن) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں شروع ہوئی، تاہم نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر سماعت میں 10 بجے تک کا وقفہ کردیا گیا۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سابق وزیر خزانہ کے خلاف ریفرنس کی سماعت کر رہے ہیں۔دوسری جانب نیب نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کا ضمنی ریفرنس بھی احتساب عدالت میں دائر کردیا۔
نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر عمران شفیق اور تفتیشی افسر نے ریفرنس رجسٹرار آفس میں جمع کروایا۔
ضمنی ریفرنس اور اس سے متعلقہ دستاویزات دو ڈبوں میں احتساب عدالت پہنچائی گئیں۔ واضح رہے کہ 23 فروری کو ہونے والی گذشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو آگاہ کیا تھا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جو پیر (26 فروری) تک احتساب عدالت میں دائر کر دیا جائے گا۔
اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس پیر تک دائر کردیا جائے گا، نیب پراسیکیوٹر
ضمنی ریفرنس میں نیشنل بینک کے سابق صدر سعید احمد اور اسحاق ڈارکے ذاتی ملازم سمیت 3 افراد کو بھی شریک ملزم کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ سعید احمد پر منی لانڈرنگ کے لیے جعلی دستاویزات پر بینک اکاؤنٹس کھلوانے کا الزام ہے۔ واضح رہے کہ سعید احمد نے 3 جولائی 2017 کو جے آئی ٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا، جو جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 2 میں موجود ہے۔ ضمنی ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نے شریک ملزمان کے ساتھ مل کر شریف خاندان کو ناجائز فائدہ پہنچایا۔ ضمنی ریفرنس میں 10 سے زائد مزید گواہوں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کا پس منظر
سپریم کورٹ کے 28 جولائی 2017 کے پاناما کیس فیصلے کی روشنی میں نیب نے وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا ریفرنس دائر کیا ہے۔ سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے مطابق اسحاق ڈار اور ان کے اہل خانہ کے 831 ملین روپے کے اثاثے ہیں جو مختصر مدت میں 91 گنا بڑھے۔
اثاثہ جات ریفرنس: اسحاق ڈار مسلسل غیرحاضری پر اشتہاری قرار
گذشتہ برس 27 ستمبر کو احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحاق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار 7 مرتبہ احتساب عدالت کے روبرو پیش ہوچکے ہیں۔ تاہم بعدازاں مسلسل غیر حاضری پر احتساب عدالت نے 11 دسمبر 2017 کو اسحاق ڈار کو اشتہاری ملزم قرار دے دیا تھا۔ سابق وزیرخزانہ اِن دنوں علاج کی غرض سے بیرون ملک مقیم ہیں۔