ننھی اسماء کا قاتل اسکا کزن نکلا، ملزم نے اعتراف جرم کر لیا
پشاور: (ملت آن لائن) ننھی اسماء کا قاتل اسکا اپنا ہی کزن نکلا، ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ پولیس نے ملزم محمد نبی اور اسکے ساتھی کو گرفتار کر لیا۔
آر پی او مردان کی میڈیا بریفنگ
آر پی او مردان ڈاکٹر محمد سعید نے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لڑکے نے اسما کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی، بچی نے چیخیں ماریں تو ملزم نے گلا دبانے کی کوشش کی، ملزم نے اسماء کے منہ پر ہاتھ رکھ کر قتل کیا۔ انہوں نے کہا ملزم محمد نبی مقتولہ بچی کا کزن ہے جس کی عمر 16 سال ہے جو ریسٹورنٹ میں کام کرتا ہے، ملزم کا گھر مقتولہ کے گھر کے سامنے ہے، ملزم نے اعتراف جرم کر لیا۔ آر پی او مردان کا کہنا تھا ملزم نے بچی کے قتل سے متعلق تفصیلات اپنے ساتھی ملازم کو بھی بتائیں جس کو شامل تفتیش کر لیا ہے۔
آئی جی کے پی کے کی میڈیا سے گفتگو
آئی جی خیبر پختونخوا نے بتایا کہ ایک خون کے قطرے سے اسماء کیس ٹریس ہوا، ایک ڈی این اے میچ ہو گیا۔ انہوں نے کہا کیس جنسی تشدد کا تھا، اس میں ریپ نہیں ہوا، ملزم نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور پھر اس کی جان لے لی۔ ان کا کہنا تھا خیبرپختونخوا پولیس نے مردان کا کیس 25 روز میں حل کر لیا، اسما کا واقعہ 25 روز قبل مردان میں ہوا، اسما کا واقعہ افسوسناک تھا، جب گھروں میں اپنی بیٹیوں کو دیکھتے ہیں تو ہمیں بھی تکلیف ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا ماضی میں اس قسم کے واقعات پر ہمارا رزلٹ گھنٹوں کے حساب سے نکلتا ہے، ہری پور میں واقعہ ہوا اس کا رزلٹ 3 روز بعد نکلا تھا۔ آئی جی کے پی کے نے مزید بتایا کہ حساس مقدمات میں پولیس تیز کام کرنے کی کوشش کرتی ہے، ترقی یافتہ ممالک میں بھی کچھ مقدمات میں کئی ماہ یا سال لگ جاتے ہیں۔
انسپکٹر جنرل خیبرپختونخوا پولیس صلاح الدین محسود نے دعویٰ کیا ہے کہ مشکلات کے باوجود 4 سالہ اسما قتل کیس 25 روز میں حل کرلیا جب کہ دو ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ پشاور میں میڈیا کو بریفنگ کے دوران آئی جی خیبرپختونخوا نے بتایا کہ مردان میں قتل ہونے والی 4 سالہ بچی اسما کے والدین نے پولیس پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور اسما جیسے کیسز میں پولیس کو معاشرے کے تعاون کی ضرورت ہوتی ہے۔ صلاح الدین محسود نے کہا کہ پوری دنیا میں تفتیش مکمل ہونے کے بعد کیس کی تفصیل بتائی جاتی ہے، حساس مقدمات میں پولیس تیز کام کرنے کی کوشش کرتی ہے اور اسما کے کیس میں بھی گوجر گڑھی کے عمائدین پر مشتمل کمیٹی بنائی تاکہ شفاف تحقیقات کی جاسکے۔ آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ کوہاٹ میں عاصمہ رانی قتل کیس میں بھی لڑکی کے اہلخانہ نے ہم پر اعتماد کیا، عاصمہ کے کیس میں 2 ملزمان گرفتار ہیں جب کہ آلہ قتل اور جس گاڑی سے ملزم اسلام آباد گیا وہ بھی برآمد کرلی ہے۔ صلاح الدین محسود کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا پولیس ایک صوبے کی نہیں بلکہ پورے ملک کی پولیس ہے جو دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہے۔
اسماء قتل کیس
یاد رہے کہ مردان کے گاؤں گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار کی 4 سالہ بچی اسماء کی لاش 15 جنوری کو گھر کے قریب کھیتوں سے برآمد ہوئی تھی، جس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی تھی کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔ مردان کی اسماء کا ڈی این اے مشتبہ شخص سے میچ کرگیا، بچی کے 3 رشتہ دار گرفتار بعدازاں چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے بھی بچی کے قتل کا ازخود نوٹس لیا تھا۔ 26 جنوری کو ڈی جی پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی نے بھی تصدیق کی تھی کہ ڈی این اے کے ذریعے اسماء سے زیادتی ثابت ہوگئی ہے۔ بچی کے قتل کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے 145 افراد کے ڈی این اے کے نمونے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی بھیجے تھے جس کی رپورٹ گزشتہ روز خیبرپختونخوا پولیس کے حوالے کی گئی جس کے فوری بعد پولیس نے مقتول اسما کے تین رشتہ داروں کو حراست میں لے لیا تھا۔