خبرنامہ

امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، ترجمان وائٹ ہاؤس

امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، ترجمان وائٹ ہاؤس

واشنگٹن:(ملت آن لائن) امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، امداد دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن تک روکی گئی ہے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا نے پاکستان کی25کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی فوجی امداد روک لی ، امداد دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن تک روکی گئی ہے، یہ امداد ایک اعشاریہ ایک ارب ڈالر ملٹری اسسٹینس پروگرام کا حصہ ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کا دارومدارجنوبی ایشیا کیلئے نئی امریکی اسٹریٹیجی کی حمایت پر ہے۔امریکا کی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ پاکستان کے تعاون کا جائزہ لے رہی ہے۔ خیال رہے امریکہ کی جانب سے پاکستان کی دی جانے والے امداد روکنے کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ15سال میں33ارب ڈالرز پاکستان کو دے کر بے وقوفی کی، پاکستان امریکہ کو ہمیشہ دھوکہ دیتا آیا ہے، پاکستان نے امداد کے بدلے امریکہ کو بے وقوف بنانے کے بجائے کچھ نہیں کیا۔ ہم نے امداد دی، پاکستان نے دھوکا دیا، اب ایسا نہیں ہوگا: امریکی صدر امریکی صدر کا کہ ہ پاکستان ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جنہیں ہم افغانستان میں تلاش کررہے ہیں، امداد وصول کرنے کے باوجود پاکستان نے امریکا سے جھوٹ بولا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے نئی نیشنل سیکیورٹی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے پاکستان سے ایک بار پھر ڈومور کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا تھا ، پاکستان کو سالانہ کروڑوں ڈالرامداد دیتے ہیں، پاکستان کو بتادیا دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرناہوگی اس سے قبل گذشتہ برس اگست میں بھی میں افغانستان اور جنوبی ایشیا سے متعلق امریکی پالیسی بیان کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشگردوں کےٹھکانوں کا صفایا کرنا ہوگا، امریکہ پاکستان کو اربوں ڈالر دیتا رہا ہے، پاکستان کو فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔امریکی صدر نے الزام لگایا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ فراہم کرتارہاہے اور پاکستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ہیں، پاکستان کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف بہت قربانیاں دیں ہیں جن کے نتائج سامنے آنا چاہئیں، پاکستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں پرخاموش نہیں رہیں گے۔

مزید پڑھیئے

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر قومی سلامتی کمیٹی کا تین گھنٹے تک جاری رہنے والا ہنگامی اجلاس ختم ہو گیاہے ۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی سربراہی میں قومی سلامتی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر دفاع خرم دستگیر، وزیرخارجہ خواجہ آصف، چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی، تینوں مسلح افواج کے سربراہان ،پاکستانی سفیر اعزاز چوہدری ،ناصر جنجوعہ سمیت دیگر سول وعسکری حکام شریک ہیں۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان سے متعلق بیان پر غور سمیت ملکی وعلاقائی سیکیورٹی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں وزارت خارجہ کی طرف سے مو جودہ صورتحال میں سفارتی کوششوں اور دہشتگردی کیخلاف آپریشنزاورملک بھرمیں آپریشن ردالفساد پربریفنگ دی گئی۔اجلاس میں امریکی صدر کے الزامات اور حقائق پر تفصیلی غور ہوا،پاکستان کی جانب سے ا مریکی صدرکے بیان پرجوابی بیانیہ دیے جانیکاامکان ہے ۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں اندرونی وعلاقائی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان پر الزامات لگاتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ امریکا نے گزشتہ 15 سال میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دے کر بہت بڑی بے وقوفی کی، امداد وصول کرنے کے باوجود بھی پاکستان نے امریکا کے ساتھ جھوٹ بولا۔