امریکی ایکشن کی صورت میں عوامی امنگوں کے مطابق جواب دیں گے: ڈی جی آئی ایس پی آر
اسلام آباد:(ملت آن لائن) ڈی جی آئی ایس پر آر نے امریکی دھمکیوں کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائیاں کی ہیں، جن کے اثرات وقت آنے پر سامنے آئیں گے، امریکی ایکشن کی صورت میں عوامی امنگوں کےمطابق جواب دیں گے۔ قبل ازیں ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام “آف دی ریکارڈ” میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خطے میں بھارت کا کردار امن کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے، پاکستان اور امریکا میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کا ایک سبب بھارت بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور پاک فوج نے کبھی پیسوں کے لئے جنگ نہیں لڑی، حکومت پاکستان کا امریکی بیان پرموقف آچکا ہے، افغانستان میں امریکی خرچ کا ایک فیصد پاکستان میں لگا۔ آرمی چیف جنرل باجوہ کا شمالی وزیرستان کا دورہ، سرحدی باڑکا معائنہ کیا ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان جنگ میں امریکا کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں، افغان جنگ میں کامیابی کے لئے جو ہو سکتا ہے کر رہے ہیں، شروع میں یہ جنگ ہماری نہیں تھی، بعد میں ہوگئی، ہماری فوج نے بغیر کسی بیرونی مدد کے جنگ لڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، پاکستان سےزیادہ امن کی خواہش کسی کی نہیں، امریکا کو خطے کی بدلتی صورت حال سمجھنے کی ضرورت ہے، پاکستان اپنی حمیت پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گا، ہمیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا۔ راحیل شریف کی تقرری ریاست کا فیصلہ ہے، میجر جنرل آصف غفو رانھوں نے کہ بھارت کا کردار امن میں سب سےبڑی رکاوٹ ہے، پاکستان اورامریکا میں غلط فہمیوں میں بھی بھارت کا کردار ہے۔ ہم اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں، مگر پاکستان کی خودداری پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔ ایسے وقت سے گزر رہے ہیں جہاں سرحدوں پرچیلنجز ہیں، قوم کو سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑا ہونا چاہے، تفرقےسے بالاتر قوم بن کرخطرے کا سامنا کیا جائے۔