خبرنامہ

حکومت سے مذاکرات کامیاب: آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کا ہڑتال ختم کرنیکا اعلان

اسلام آباد(ملت آن لائن)حکومت اور آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ٹینکرز مالکان نے ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن، کنٹریکٹرز اور حکومت کے درمیان آج مذاکرات کا دوسرا دور وزارت پیٹرولیم کے دفتر میں ہوا جس میں حکومت کی طرف سے سیکریٹری پیٹرولیم سلطان راجہ اور چیرپرسن اوگرا عظمیٰ عادل مذاکرات میں شریک ہوئے جب کہ ٹینکرز مالکان کی جانب سے ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی نے نمائندگی کی۔

حکومت سے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی نے فوری طور پر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوران وزارت کا رویہ بہت اچھا رہا، ہمارے مطالبات مان لیے گئے ہیں جس پر سیکریٹری وزارت پیٹرولیم کے شکر گزار ہیں، مسئلے کا 15 روز میں حل نکالا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ20 تاریخ کوحکومت کو ہڑتال کی کال دی تھی جسے 24 تاریخ تک مؤخر کیا، اس لیے پیٹرول کی ترسیل رکنے پر عوام کی پریشانی کی ذمہ دار حکومت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پیٹرول کی ترسیل کچھ دیر میں شروع کردیں گے اور صورتحال معمول پر آنے میں 4 سے 6 گھنٹے لگیں گے۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے دوران سیکریٹری پٹرولیم کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ٹینکرز ایسوسی ایشنز، اوگرا اور دیگر متعلقہ حکام شامل ہوں گے جب کہ کمیٹی فریقین کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے گی۔

آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کو قانون کے دائرے میں لانے پر ٹینکر مافیا نے ہڑتال کی تھی۔ گزشتہ روز وزارت پیٹرولیم کے حکام اور ٹینکرز مالکان کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے تھے جس کےبعد آج مسلسل تیسرے روز ہڑتال کے باعث ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل کی فراہمی معطل ہوگئی۔

تاہم آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کے اعلان کے بعد کراچی پورٹ قاسم اور کیماڑی ٹرمینل سے تیل کی سپلائی کے لیے ٹینکر روانہ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

ہڑتال کے باعث اسلام آباد، کراچی، پشاور ،کوئٹہ، لاہور ، ملتان اور فیصل آباد سمیت دیگر شہروں میں پیٹرول بحران سنگین صورت اختیار کرگیا تھا۔

صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے جن پمپس پر پیٹرول دستیاب تھا وہاں پمپس مالکان نے مہنگے داموں پیٹرول بیچنا شروع کردیا۔

آئل ٹینکرز کی ہڑتال سے کراچی کے 70 فیصد سے زائد پمپس پر ایندھن ختم ہوچکا ہے اور دفتر آنے جانے والوں کو انتہائی مشکلات پیش آرہی ہیں۔

کراچی میں پیٹرول کی سپلائی پر جانے والے پی ایس او کے ٹینکر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ اور پتھراؤ کردیا جس کے نتیجے میں ٹینکر کا ڈرائیور شدید زخمی ہوا ہے۔

اسلام آباد میں بھی پیٹرول کا بحران سنگین ہوگیا اور شہر میں بیشتر پیٹرول پیمپس بند ہوگئے جس سے وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کے معمولات بھی متاثر ہورہے ہیں۔

اس کے علاوہ کوئٹہ، پشاور، ملتان، ایبٹ آباد، مانسہرہ اور دیگر چھوٹے بڑے علاقوں میں میں بھی آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے اثرات پڑے اور ایندھن نایاب ہوگیا۔

سعد رفیق نے تیل سپلائی کیلئے ریلوے کی خدمات پیش کردیں

آئل ٹینکرز کی ہڑتال اور عوامی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے گزشتہ روز وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ملک میں تیل کی سپلائی کے لیے ریلوے کی خدمات پیش کیں۔

سعد رفیق نے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون کیا اور ملک میں پیٹرول کی ترسیل کے لیے ریلوے کی خدمات لینے کی پیشکش کی۔

وزیر ریلوے نے چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے جاوید انور کو ایم ڈی پی ایس او سے رابطہ کرنے کی ہدایت کی۔

وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ عوام کی مشکلات کو دور کرنا ہماری قومی ذمہ داری ہے، ملک میں کسی کی اجارہ داری قائم نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے پاس اضافی انجن اور وسائل موجود ہیں جن سے ملک بھر میں تیل سپلائی کیا جاسکتا ہے۔

اوگرا اور ٹینکر مالکان میں مذاکرات کا پہلا دور

گزشتہ روز سیکریٹری پیٹرولیم اور اوگرا حکام سے مذاکرات میں آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے غیر معیاری ٹینکرز کے ذریعے ہی تیل سپلائی کرنے پر اصرار کیا اور اوگرا قوانین کو ماننے سے انکار کردیا۔

مذاکرات میں ایسوسی ایشن کے چیرمین یوسف شاہوانی نے کہا کہ معیارات پر فوری عملدرآمد ممکن نہیں اور ٹینکر ایکسلز سمیت دیگر ریگولیشن اپنانے میں وقت لگے گا۔

انہوں نے کہا کہ این ایچ اے کے ساتھ ہمارا معاہدہ 2 ایکسل کا ہے، 10 سال سے یہ چل رہا ہے تو اب کیا ہوگیا، اب اوگرا سوتا ہوا جاگ گیا ہے ہم ایکسل بڑھانے اور اوگرا کا قانون نہیں مانتے، ان کی پالیسی غلط ہے، احمد پور شرقیہ میں ٹینکر کو آگ ہم نے نہیں لگائی بلکہ لوگوں نے ٹینکر کو جلایا۔

یوسف شاہوانی کا کہنا تھا کہ موٹروے والے بلاوجہ ہماری گاڑیوں کے چالان کررہے ہیں، جو پرانا سسٹم چل رہا تھا وہ سسٹم بحال کیا جائے۔

مذاکرات ناکام ہونے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایسوسی ایشن کے عہدیداران نے کہا کہ ہمارے سیکریٹری پیٹرولیم کے ساتھ مذاکرات ناکام ہوگئے ہیں، وہ ایسوسی ایشن کو ہی نہیں مانتے۔

عہدیداران نے کہا کہ جب تک حکومت ہمارے مطالبات نہیں مانتی ملک بھر میں ہڑتال اسی طرح جاری و ساری رہے گی۔

بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے، ترجمان اوگرا

ترجمان اوگرا عمران غزنوی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آئل ٹینکرز مالکان کو بلیک میلنگ نہیں کرنے دیں گے۔

عمران غزنوی کا کہنا تھا ہمیں شبہ ہے کہ اس ہڑتال کے پیچھے آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہیں جو چاہتی ہیں کہ عوام کے جانوں پر سمجھوتہ کیا جائے لیکن ہم ٹینکر مالکان سے درخواست کرتے ہیں کہ لوگوں کی زندگیوں سے نہ کھیلیں۔

ترجمان اوگرا نے مزید کہا کہ ہم نے انسپیکشن ٹیمیں بھجوادیں تو اب یاد آگیا ہے کہ قوانین پر عمل نہیں کریں گے، جو کمپنیاں اس کے پیچھے ہیں سب سامنے آجائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل آئل کا دعویٰ بے بنیاد ثابت

آئل ٹینکرز کی ہڑتال کے پہلے روز ڈی جی آئل کا کہنا تھا کہ ملک میں پیٹرول کے 4 جہاز کھڑے ہیں جن میں 11 لاکھ 6 ہزار میٹرک ٹن پیٹرول موجود ہےاور ملک میں اس وقت پیٹرول کا اسٹاک 21 لاکھ میٹرک ٹن جب کہ ڈیزل کا 4 لاکھ میٹرک ٹن اسٹاک موجود ہے۔