خبرنامہ

اپنی قوت سیاسی حریفوں کے خلاف محاذ آرائی کی بجائے جہالت اور اندھیروں کے خاتمے کیلئے صرف کر رہے ہیں، وزیراعظم

میر علی /بنوں (ملت + آئی این پی) وزیراعظم محمد نوازشریف نے تمام سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کو ملک کی ترقی اور اسے مسائل سے نجات دلانے کے لئے حکومت کے ہاتھوں میں ہاتھ دے کر ساتھ چلنے کی دعوت دیتے ہوئے کہاہے کہ سب ادارے ،سیاستدان اور سیاسی جماعتیں مل کر ترقی کیلئے آگے بڑھیں تو ساری مصیبتوں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں ، تمام نا ہمواریوں کو ختم کر نے کیلئے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالنا ہوگا ، آزاد کشمیر، فاٹا اور گلگت بلتستان کی ترقی کیلئے وفاق اور صوبوں کو مل کو وسائل فراہم کرنا ہوں گے ،ہم اپنی قوت سیاسی حریفوں کے خلاف محاذ آرائی کی بجائے جہالت اور اندھیروں کے خاتمے کیلئے صرف کر رہے ہیں،فرسودہ طرز سیاست سے نجات حاصل کرنا ضروری ہے، آج ہمیں محاذ آرائی کی منفی سیاست سے باہر نکلنا ہے ، پاکستان سمیت پورے خطے کو فتنے سے نجات مل گئی ، فساد اور خوف کا دور اختتام کو پہنچا، نیا عہدشروع بے یقینی ختم ، امن کیلئے دی گئی قربانیاں رنگ لا رہی ہیں ، 2018میں ملک میں لوڈ شیڈنگ قصہ پارینہ بن جائے گی ، فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ، تعمیر نو اور بحالی پر 110ارب روپے کی خطیر رقم خرش کی جا چکی ہے ، ایف بی آر کا خاتمہ کر کے نئی قانون سازی کی جائے گی ، ، شاندار مستقبل پاکستان کا انتظار کر رہا ہے ۔وہ جمعہ کو یہاں 23ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے کر م تنگی ڈیم کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔انہوں نے کہاکہ مجھے بہت خوشی ہے کہ ایک اچھے منصوبے کا آغاز ہورہا ہے،کرم تنگی ڈیم نئے دور کے عہد کا آغاز ہے،اب ناامیدی ختم اور امید کا چراغ روشن ہورہا ہے،خوف کے بادل چھٹ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تاریک رات کو روشنی میں بدلنا آسان نہیں،شمالی وزیرستان میں نئے منصوبے کا آغاز سے امید کے چراغ روشن ہورہے ہیں دہشتگردوں کے قبضے سے نکل کر معاملات پھر عوام کے ہاتھ میں آرہے ہیں،خوف اور فساد کا وقت ختم ہوا۔انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے فیصلہ کیا اور مل کر دستخط کیے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل مدتی منصوبہ ہے کوئی نہیں جانتا کہ کون ہوگا یا نہیں لیکن تاریخ یاد رکھے گی،فاٹا کے سیاسی نظام میں تبدیلی لائی جارہی ہے تاکہ عوام کو فیصلہ سازی میں شریک کیا جاسکے،سڑکیں بنیں گی عوام کو روزگار ملے گا،فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کیلئے جلد فیصلہ کیا جائے گا،اس کیلئے قانون سازی کی جائے گی،اس ایف سی ایوارڈ میں فاٹا کا حصہ مخصوص کیا جائے گا،آئی ڈی پیز کو گھروں میں آباد کیا جائے گا،تمام ادارے پاکستان کی معیشت کو دنیا کی نمبر ون قرار دے رہے ہیں،پختون بھائیوں کی مدد سے ہم نے اسے مضبوط بنایا ہے،ایک ایسی معیشت تشکیل دیں گے جس کی خوشبو دنیا میں پھیلے گی یہ پروجیکٹ نا صرف زرعی زمین کیلئے ثابت ہوگا بلکہ بجلی بھی پیدا ہوگی،اس کیلئے 81ملین ڈالر امریکہ کی حکومت یو ایس ایڈ کے ذریعے دے رہی ہے اور 16 ارب روپے حکومت پاکستان دے گی کل 23ارب روپے لگیں گے،اس سے غربت اور پسماندگی کو دور کیا جاسکے گا،اراضی کو زرعی اصلاحات میں لانے کیلئے مرکزی دریاؤں پر بڑے منصوبوں کے ساتھ چھوٹے منصوبے بھی تعمیر کر رہے ہیں،کرم تنگی ڈیم بھی ان منصوبوں میں شامل ہے،گذشتہ 40سال سے کوئی بڑا ڈیم تعمیر نہیں کیا جاسکا گذشتہ حکومتوں نے وعدے تو کیے لیکن عملی قدم نہیں اٹھایا ہم نے عملی قدم اٹھائے،اس کیلئے زمین کی خریداری کا عمل مکمل ہوچکا ہے مجھے امید ہے رواں سال بھاشا ڈیم پر بھی کام شروع ہوجائے گا بجلی کے ساتھ ساتھ یہ منصوبہ خیبرپختونخوا کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے بھی بچانے کیلئے اہم ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے ہدایت کی ہے کہ پن بجلی کے منصوبوں کو فوراً مکمل کیا جائے مجھے یقین ہے کہ یہ کوششیں رنگ لائیں گی اور لوڈشیڈنگ ماضی کا قصہ بن جائے گی،پاکستان وسائل سے مالا مال ہے اگر درست استعمال کیا تو تبدیلیاں آسکتی ہیں اور ہم ایسی تقدیر خود بناسکتے ہیں اور بنائیں گے ایک اچھا مستقبل ہمارا انتظار کر رہا ہے،ایک مثبت سوچ سے آگے بڑھتے ہیں آج ہم شمالی وزیرستان میں بیٹھ کر ترقی کے منصوبے بنارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چشمہ لفٹ کینال پر بھی کام شروع ہورہا ہے،پاکستان کی زراعت ترقی کرے گی،وسائل ہوں گے،بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا،زرمبادلہ بڑھے گا،پاکستان میں انڈسٹری لگے گی،مہنگائی کا خاتمہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بہت دور کی بات نہیں اس ملک میں اندھیرے تھے ترقی کا پہیہ جام تھا جس ملک میں 16گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوگی،وہ ملک کیا ترقی کرے گا،آج وہ لوڈشیڈنگ 4گھنٹوں پر آگئی اور بجلی سستی بھی ہوگئی ۔وزیراعظم نے کہا جہالت،بے روزگاری بجلی اور انڈسٹری کے بغیر ختم نہیں ہوسکتا،سی پیک منصوبے اتنی تیزی سے مکمل ہورہے ہیں کہ ان کی مثال نہیں۔ یہ ایک ایک منصوبہ 12سے 13سو میگاواٹ کا ہے یہ منصوبے پانی، ہوا،کوئلے سے چلنے والے ہیں۔یہ پاکستان کی تاریخ میں نئی باتیں ہیں لیکن سوچنے والی ہیں یہ اب ہورہے ہیں تو پہلے کیوں نہیں ہوئے،نیلم جہلم کا منصوبہ تین سال میں مکمل ہونا چاہیے تھا لیکن نہ ہوا تاخیر کی وجہ سے اس کی لاگت بڑھ گئی اب یہ 2018میں مکمل ہوجائے گا،پاکستان میں سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے،گوادر سے پورا پاکستان مل رہا ہے،اب آزادکشمیر میں بھی مثالی ترقی کا دور شروع ہونے لگا ہے۔انہوں نے کہا کہ کچھی کینال سے 72ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہوگی،حیدرآباد موٹروے مکمل ہوگی اسی سال افتتاح ہوگا،مظفرآباد سے مانسہرہ اور خنجراب تک ہائی وے جائے گی وہاں پر 20،20ارب روپے کی ٹنل بھی بنی ہے لواری ٹنل گذشتہ 50سال سے بن رہی ہے ابھی تک مکمل نہیں ہوسکا اب ہم نے آکے 25ارب روپے دئیے ہیں آئندہ چار ماہ میں 50سال پرانہ منصوبہ مکمل ہوجائے گا۔گولن گو چترال میں 600میگاواٹ بجلی کا منصوبہ لگ رہا ہے۔وزیراعظم نے کہا سب ناہمواریاں ختم کرکے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر کام کرلیں تو ہماری ساری مصیبتیں مشکلات دنوں میں ختم ہوجائیں گی،اس کیلئے دل کو بڑا کرنا پڑے گا اور نجی مفادات سے بہر نکلنا پڑے گا یہ ہم سب کا پاکستان ہے۔۔۔۔(خ م)