خبرنامہ

ایئر مارشل کی آخری پرواز ایک صدی کا دور لد گیا،اصغر خان اللہ کو پیارے ہو گئے

نورخان ایئر بیس پر ایئر مارشل

نور خان ایئر بیس پر ایئر مارشل (ر) اصغر خان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

ایبٹ آباد:(ملت آن لائن) راولپنڈی: (ملت آن لائن) نور خان ایئر بیس پر ایئر مارشل (ر) اصغر خان کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔ وفاقی کابینہ کے ارکان، مسلح افواج کے سربراہان اور ممتاز شخصیات نمازجنازہ میں شریک ہوئیں۔ اصغر خان کو آج ایبٹ آباد کے آبائی علاقے نواں شہر میں سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا جائے گا۔ وزیراعظم، آرمی چیف، ائیر چیف، عمران خان نے اصغر خان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ ائیر مارشل (ر) اصغر خان کا دل کا دوہ پڑنے سے انتقال ہوا، وہ کئی روز سے سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیرعلاج تھے ان کی عمر 97 برس تھی۔ اصغر خان 1957ء میں پاک فضائیہ کے پہلے مقامی سربراہ تعینات ہوئے انہیں کم عمر ترین ائیرچیف بننے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ قائداعظم نے ائیرفورس کالج رسالپور کا دورہ کیا تو اصغر خان نے خیرمقدم کیا۔ اصغر خان پی آئی اے کے سربراہ بھی رہے۔

اصغر خان نے1969ء میں سیاست میں قدم رکھا اور سیاسی جماعت جسٹس پارٹی بنائی، 1970ء میں پارٹی کا نام تحریک استقلال رکھ دیا۔ 1977ء میں پی این اے تحریک میں نمایاں رہے۔ ضیاالحق کے مارشل لاء کے ابتدائی برسوں میں نظر بند بھی رہے۔ 2012ء میں تحریک استقلال کو تحریک انصاف میں ضم کر دیپاک فضائیہ کے سابق ائیر چیف مارشل (ر) اصغرخان انتقال کرگئے۔ پاکستان ائیرفورس کے سابق ائیرچیف مارشل (ر) اصغرخان صبح 6 بجے دل کا دورہ پڑنے سے وفات پاگئے۔ سابق ائیرچیف مارشل ریٹائرڈ اصغرخان چیسٹ انفیکشن کے باعث سی ایم ایچ راولپنڈی میں زیرعلاج تھے۔ سابق ائیر چیف مارشل ریٹائرڈ اصغرخان کی نمازجنازہ آج ائربیس چکلالہ میں اداکی جائے گی جب کہ ان کی نماز جنازہ کل ایبٹ آباد نواں شہرگراؤنڈ میں بھی اداکی جائے گی۔ اصغرخان کی تدفین ہفتے کو آبائی قبرستان نواں شہرمیں کی جائے گی۔ پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل سہیل امان کی جانب سے اصغر خان کی وفات پرگہرے رنج و غم کا اظہارکیا گیا ہے۔ ائیرچیف مارشل سہیل امان کا کہنا تھا کہ ائیرمارشل اصغرخان نے انتہائی جانفشانی اوربہادری سے ایک نو زائیدہ ائیر فورس کی قیادت کی، ائیر مارشل اصغر خان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت پاک فضائیہ کو جدید فضائی قوت بنانے میں کلیدی کردارادا کیا، ائیر مارشل اصغر خان اعلی کردار، غیر معمولی پیشہ وارانہ صلاحیت اور غیر متزلزل عزم کے پیکرتھے۔ سابق صدرآصف علی زرداری نے بھی اصغر خان کے انتقال پربھی اظہار افسوس کرتے ہوئے خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اللہ پاک مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ پاک فضائیہ کے پہلے کمانڈر انچیف 17 جنوری 1921 کو جموں میں پیدا ہوئے۔ 1936 میں رائل انڈین ملٹری کالج ڈیرہ دون میں تعلیم حاصل کی۔ 1940 میں گریجویشن کی اور اسی سال کے آخر میں نویں رائل دکن ہارس میں کمشین آفسر مقرر ہوئے۔ 1944 میں برما میں بطور فلائیٹ کمانڈر خدمات انجام دیں اور جنگ برما میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کوجاپانی فوجی ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کرنے پر مامور کیا گیا۔ 1945 میں اسکوارڈن لیڈر بنائے گئے۔ 1946 میں برطانیہ گئے اور وہاں جیٹ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کی۔ قیام پاکستان کے بعد پاکستان ائیر فورس کالج رسالپور نوشہرہ کو منظم کرنے کا فریضہ انجام دیا۔ قائداعظم رسالپور تشریف لائے تو انہوں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ 1949 میں گروپ کپٹن بنائے گئے اور اس حیثیت سے آپریشنل پاکستان ائیر فورس کی کمان سنبھالی۔ اسی سال ان کو رائل ائیر فورس اسٹاف کالج برطانیہ سے اعلی کارکردگی کا ایوارڈ ملا۔ 1957 میں صرف 36 سال کی عمر میں ائیر وائس مارش بنائے گئے۔ 1958 میں ائر مارشل ہوگئے۔ اصغر خان کو ہلال قائداعظم اور ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا تھا۔