ایم کیو ایم پاکستان کل بھی ایک تھی، آج بھی ایک ہے اور آئندہ بھی ایک رہے گی، فاروق ستار
کراچی:(ملت آن لائن)متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کل بھی ایک تھی، آج بھی ایک ہے اور آئندہ بھی ایک رہے گی۔ سینیٹ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین شادیانے بجا رہے تھے لیکن ایم کیو ایم پاکستان کے امیدواروں نے ایک ہی پنڈال میں فارم بھرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے 15 امیدواروں نے سینیٹ الیکشن کے لیے فارم جمع کرائے۔ ایک سوال کے سوال میں فاروق ستار کا کہنا تھا کہ اختلافات ہوتے ہیں لیکن معاملات میڈیا پر آنے کے بعد بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بظاہر ہم نے علیحدہ علیحدہ کاغذات نامزدگی جمع کرائے لیکن ہم نے آپس میں طے کر کے فارم جمع کرائے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہمارے درمیان مکمل ہم آہنگی موجود ہے اور ہم نے نہ کل کسی سے ڈکٹیشن لی، نہ آج لے رہے ہیں اور نہ مستقبل میں ڈکٹیشن لیں گے۔
سینیٹ الیکشن: فاروق ستار نے 5 امیدواروں کے نام تجویز کیے
فاروق ستار کی جانب سے سینیٹ الیکشن کے لیے تجویز کردہ ناموں پر رابطہ کمیٹی کے تحفظات کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے نئے نام تجویز کر دیے ہیں۔ رابطہ کمیٹی کی جانب سے فاروق ستار کے بھیجے گئے ناموں پر اعتراض کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ نے سینیٹ الیکشن کے لیے 5 نئے نام تجویز کر کے رابطہ کمیٹی کو بھجوا دیے ہیں۔ فاروق ستار کی جانب سے رابطہ کمیٹی کو تجویز کیے گئے ناموں میں احمد چنائے، خواجہ سہیل منصور، انصار نقوی، فرحان چشتی اور نگہت مرزا شامل ہیں۔ دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ رابطہ کمیٹی نے بھی سینیٹ کے الیکشن کے لیے تین نام تجویز کر دیے ہیں۔ رابطہ کمیٹی کے تجویز کردہ ناموں میں بیرسٹر فروغ نسیم، نسرین جلیل اور امین الحق شامل ہیں۔ آخری اطلاعات کے مطابق فاروق ستار اور رابطہ کمیٹی کے وفد کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری تھا اور سینیٹ امیدواروں کے حتمی نام سامنے نہیں آسکے تھے۔ خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن کے لیے امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے۔
شبیر قائمخانی سینیٹ الیکشن سے دستبردار
سینیٹ الیکشن کے لیے پارٹی ٹکٹ کے امیدواروں کے ناموں پر پیدا ہونے والے تنازع کے پیش نظر ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما شبیر قائمخانی سینٹ الیکشن سے دستبردار ہوگئے۔ شبیر قائمخانی نے دستبرداری کا فیصلہ اپنے آڈیو پیغام میں کیا اور کہا کہ وہ اپنی خواہش پر نہیں بلکہ رابطہ کمیٹی کے فیصلے پر سینٹ الیکشن کیلئے نامزد ہوئے تھے۔ شبیر قائمخانی نے کہا کہ اب وہسینٹ الیکشن کیلئے کاغذات جمع نہیں کرائیں گے اور انہیں ایسی سینیٹرشپ نہیں چاہیے جس میں عزت نہ ہو۔
برف ہوتی ہی پگھلنے کے لیے ہے، کامران ٹیسوری
پارٹی اختلافات کے حوالے سے کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ برف ہوتی ہی پگھلنے کیلیے ہے اور یہ معاملہ جلد حل ہو جائے گا۔
پارٹی میں اختلاف رائے ہے تقسیم نہیں، فاروق ستار
کامران ٹیسوری کے معاملے پر مخالف گروپ میں شامل فیصل سبزواری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رابطہ کمیٹی نے مسلسل دوسرے روز سردار احمد، رؤف صدیقی اور جاوید حنیف پر مشتمل 3 رکنی وفد فاروق ستار کے گھر بھیجا۔ خیال رہے کہ منگل کو بھی ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار کی پی آئی بی میں واقع رہائش گاہ میں اجلاس 3 گھنٹے تک جاری رہا تھا جو بے نتیجہ رہا البتہ پریس کانفرنس میں فاروق ستار نے کہا تھا کہ پارٹی میں اختلاف رائے ضرور ہے لیکن کوئی تقسیم نہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ یہ بھائیوں کا معاملہ ہے اور بھائیوں کے درمیان ہی حل ہو گا، بہت سے ساتھی میرے گھر پر آئے ہیں اور ہم سب بھائیوں کو مل کر فیصلہ کرنا ہے اور راستہ نکالنا ہے۔ فاروق ستار نے کہا تھا کہ معاملہ حل کرنے کے لیے دوبارہ کسی بھی وقت اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی تنقید
دوسری جانب سندھ میں ایم کیو ایم پاکستان کی حریف جماعت پیپلز پارٹی نے اس صورتحال میں ایم کیو ایم کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو لوگ آپس میں لڑرہے ہوں وہ عوام کی کیا خدمت کریں گے۔ صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ناصر حسین شاہ نے کہا کہ فاروق ستار کی باتوں سے لگتا ہے کہ کامران ٹیسوری کی تجوری بول رہی ہے، ایم کیوایم کی ناکامی بھتا خوری، ٹارگٹ کلنگ اور بوری بند لاشوں کا نتیجہ ہے۔