راولپنڈی (ملت آن لائن + آئی این پی) بلوچستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنا دی گئی،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلبھوشن یادیو کی سزا ئے موت کی توثیق کردی،کلبھوشن یادیو کو پاکستان کے خلاف جاسوسی اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سزا موت سنائی گئی۔پیر کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو سزا سنا دی گئی،بھارتی جاسوس کو فیلڈ جنرل کوٹ مارشل کی جانب سے سزائے موت سنائی گئی،کلبھوشن یادیو کو تین مارچ 2016کو بلوچستان کے علاقے ماشکیل میں آپریشن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا،کلبھوشن یادیو کو پاکستان کے خلاف جاسوسی اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر سزا سنائی گئی،کلبھوشن یادیو کا مقدمہ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل میں چلایا گیا،آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کی توثیق کردی،کلبھوشن یادیو کے خلاف مقدمہ آرمی و ملک کے سیکشن 59اور سیکرٹ ایکٹ کی شق 3کے تحت چلایا گیا،مقدمے کی سماعت کے دوران کلبھوشن یادیو پر تمام الزامات ثابت ہوئے،کلبھوشن یادیو نے تسلیم کیا کہ اسے بھارتی ایجنسی ’’ را ‘‘ نے بھیجا تھا،کلبھوشن یادیو پاکستان میں حسین مبارک پٹیل کے نام سے منفی سرگرمیوں میں ملوث تھا،را نے کلبھوشن یادیو کو کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں کا ٹاسک دیا تھا،کلبھوشن کو دفاع کیلئے قانونی ماہر کی خدمات بھی فراہم کی گئی تھیں۔یاد رہے کہ کلبھوشن سدھیریادیو بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ اور نیول آفیسر 41558zکمانڈر بھی تھا اور اسے بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے تین مارچ 2016کو انٹیلی جنس آپریشن کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا تھا اور وہ پاکستان میں تخریبی سرگرمیوں میں ملوث تھا۔ خیال رہے کہ 3 مارچ 2016 میں حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔ ‘را’ ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی ‘را’ میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔ کلبوشھن نے یہ بھی کہا تھا کہ 2004 اور 2005 میں اس نے کراچی کے کئی دورے کیے جن کا مقصد ‘را’ کے لیے کچھ بنیادی ٹاسک سرانجام دینا تھا جب کہ 2016 میں وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا۔ ویڈیو میں کلبھوشن نے اعتراف کیا تھا کہ پاکستان میں داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا تھا۔ کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے ‘را’ کا ہاتھ ہے۔۔۔۔(خ م)