لندن: (ملت آن لائن) کنگٹن اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے چیمپئنز ٹرافی کے فائنل مقابلے میں پاکستان اپنے روایتی حریف انڈیا کو شکست دے کر پہلی مرتبہ اس ٹورنامنٹ کا فاتح بن گیا ہے۔ پاکستانی ٹیم نے بھارت کو جیت کیلئے 339 رنز کا پہاڑ جیسا ہدف دیا تھا، جسے انڈین ٹیم حاصل کرنے میں ناکام رہی اور تیس اعشاریہ تین اوورز میں صرف 158 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ پاکستان نے انڈین ٹیم کو فائنل معرکے میں 180 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دی۔ محمد عامر نے پاکستان کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے انڈین ٹیم کے بڑے ناموں روہت شرما، ویرات کوہلی اور شیکھر دھون کو آؤٹ کر کے جیت کا رخ پاکستان کی جانب موڑا۔ اپنے سینئر بلے بازوں کے آؤٹ ہونے کے بعد انڈین ٹیم ایسے شدید نفسیاتی دباؤ میں آئی کہ دوبارہ نہ اٹھ سکی۔ 339 رنز کے تعاقب میں روہت شرما اور شیکھر دھون میدان میں اترے تو محمد عامر نے اپنے پہلے ہی اوور میں روہت شرما کو بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ کر کے واپس بھیج دیا۔ میچ نے اس وقت دلچسپ صورت اختیار کر لی جب محمد عامر کے دوسرے ہی اوور میں سلپ پر کھڑے اظہر علی نے ویرات کوہلی کا کیچ چھوڑ دیا، تاہم اس کی اگلی ہی گیند پر نوجوان کھلاڑی شاداب خان نے یہ موقع ضائع نہ کیا اور انڈین کپتان کی شارٹ کو کیچ کر کے انھیں واپس لوٹا دیا۔ ویرات کوہلی صرف 5 رنز ہی بنا سکے۔ اس کے بعد انڈین ٹیم کا سکور 33 تک ہی پہنچا تھا کہ محمد عامر نے شیکھر دھون کو بھی آؤٹ کر کے چلتا کیا۔ شیکھر دھون نے صرف 21 رنز بنائے جبکہ محمد عامر کی گیند پر کپتان سرفراز احمد نے ان کا کیچ لیا۔ انڈین ٹیم کو چوتھا نقصان 54 کے سکور پر اٹھانا پڑا جب نوجوان باؤلر شاداب خان نے یوراج سنگھ کو ایل بی ڈبلیو آؤٹ کر کے پویلین بھیج دیا۔ یوراج سنگھ صرف 22 رنز بنا سکے۔ اس کے فوری بعد حسن علی کے اوور میں دھونی بھی کیچ آؤٹ ہو گئے۔ ایم ایس دھونی نے صرف 4 رنز بنائے۔ انڈیا کی چھٹی وکٹ 72 پر گری جب جادیو صرف 9 رنز بنا کر شاداب خان کی گیند کر کیچ آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد پانڈیا اور جدیجہ کی جوڑی نے شاندار بلے بازی کر کے میچ کو دلچسپ بنا دیا۔ پانڈیا نے پاکستانی باؤلرز کو انتہائی اعتماد سے کھیلتے ہوئے کئی چوکے اور چھکے مارے۔ تاہم سکور 152 رنز پر پہنچا تو پانڈیا کو حسن علی نے رن آؤٹ کر کے واپسی کی راہ دکھا دی۔ پانڈیا نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 43 گیندوں پر 6 چھکوں اور 4 چوکوں کی مدد سے 76 رنز بنائے۔ انڈیا کی آٹھویں وکٹ 156 پر گری جب جنید خان نے رویندر جدیجہ کو وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ کر دیا۔ جدیجہ نے صرف 15 رنز بنائے۔ نئے آنے والے کھلاڑی روی چندرن ایشون بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔ حسن علی کی گیند پر کپتان سرفراز نے ان کا کیچ لیا۔ انڈیا کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی بومرا تھے جن کی وکٹ بھی حسن علی کے حصے میں آئی۔ پاکستان کی جانب سے محمد عامر اور حسن علی نے شاندار باؤلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ دیگر باؤلرز میں شاداب خان نے 2 جبکہ جنید خان نے ایک وکٹ حاصل کی۔ اس سے قبل انڈین کپتان ویرات کوہلی نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ قومی ٹیم کی جانب سے اظہر علی اور فخر زمان میدان میں اترے۔ دونوں بلے بازوں نے ابتدائی اوورز میں محتاط انداز اپنایا۔ تاہم پاکستانی اننگز کو ابھی کچھ وقت ہی گزرا تھا کہ فخر زمان انڈین باؤلر بومرا کی گیند پر ایک کٹ شارٹ کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر دھونی کو اپنا کیچ دے بیٹھے، تاہم تھرڈ ایمپائر نے اس گیند کو نو بال قرار دیدیا جس سے فخر زمان کی وکٹ بچ گئی۔ اس کے بعد دونوں اوپنرز نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے نہ صرف ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا بلکہ اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔ پاکستانی ٹیم نے بغیر کسی نقصان کے 128 رنز بنائے جو روایتی حریف انڈیا کیخلاف ایک ریکارڈ ہے۔ ٹیم کا سکور 128 پر پہنچا تو اظہر علی رن آؤٹ ہو کر واپس لوٹ گئے۔ بومرا کی تھرو پر وکٹ کیپر دھونی نے انھیں رن آؤٹ کیا۔ اظہر علی نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 59 رنز کی اننگز کھیلی۔ نوجوان بلے باز فخر زمان نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے صرف 92 گیندوں پر 2 چھکوں اور 12 چوکوں کی مدد سے اپنی سنچری مکمل کی۔ اس کے بعد فخر زمان نے اپنی جارحانہ بلے بازی جاری رکھی تاہم ٹیم کا سکور 200 رنز پر پہنچا تو وہ ایک اونچی شارٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ پانڈیا کی گیند پر جدیجہ نے ان کا کیچ لیا۔ فخر زمان نے 12 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے 114 رنز کی یادگار اننگز کھیلی۔ اس کے بعد بابر اعظم اور شعیب ملک کی جوڑی نے بھی ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا، تاہم سکور 247 رنز پر پہنچا تو شعیب ملک ایک غیر ضروری شارٹ کھیلنے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ بھونیشور کمار کی گیند پر جادھو نے ان کا آسان کیچ لیا۔ شعیب ملک صرف 12 رنز بنا سکے۔ پاکستان کو چوتھا نقصان بابر اعظم کی صورت میں اٹھانا پڑا۔ جادھو کی گیند پر یووراج سنگھ نے ان کا کیچ لیا۔ بابر اعظم نے بھی ذمہ داری سے بیٹنگ کرتے ہوئے 46 رنز بنائے۔ اس کے بعد محمد حفیظ اور عماد وسیم نے میدان سنبھالا اور سکور کو آگے بڑھایا۔ محمد حفیظ نے صرف 34 گیندوں پر 4 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ محمد حفیظ 57 جبکہ عماد وسیم نے 25 رنز بنائے اور ناٹ آؤٹ رہے۔ پاکستانی ٹیم نے مقررہ پچاس اوورز میں 4 کھلاڑیوں کے نقصان پر 338 رنز بنائے۔ انڈین ٹیم کی جانب سے کوئی بھی باؤلر پاکستانی بلے بازوں کو روکنے میں ناکام رہا۔ روی چندرن سب سے مہنگے باؤلر ثابت ہوئے جنہوں نے 70 رنز دیے اور کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔ بھونیشور کمار، پانڈیا اور جادھو بھی مہنگے ثابت ہوئے تاہم انہوں نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ فائنل مقابلے میں انڈیا کیخلاف سنچری بنانے پر فخر زمان مین آف دی میچ قرار پائے جبکہ حسن علی کو مین آف دی سیریز دیا گیا۔ حسن علی نے پورے ٹورنامنٹ میں شاندار گیند بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 13 وکٹیں اپنے نام کیں۔ صدر مملکت ممنون حسین، وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چاروں وزرائے اعلیٰ اور دیگر اہم شخصیات نے چیمپئنز ٹرافی جیتنے پر پاکستانی ٹیم اور پوری قوم کو مبارکباد دی ہے۔