سانگلہ ہل: (ملت+اے پی پی) وزیراعظم نواز شریف نے پنڈی بھٹیاں، فیصل آباد موٹروے پر سانگلہ ہل انٹر چینج کا افتتاح کر دیا۔ افتتاح کے بعد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا سانگلہ ہل میں انٹرچینج کا وعدہ کیا تھا وہ آج پورا کر دیا۔ جلسہ گاہ میں آنے سے پہلے مجھے 2013 کی تقریر سنائی گئی۔ انہوں نے کہا نواز شریف نے ہمیشہ وعدہ پورا کیا اگر سانگلہ ہل کے لوگ کچھ اور مانگتے تو وہ بھی موجود ہوتا۔ وزیراعظم نے سانگلہ ہل میں سوئی گیس کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔ کہتے ہیں سانگلہ ہل میں یونیورسٹی بھی بنائیں گے۔ وزیراعظم نے سانگلہ ہل انٹرچینج سے ٹبہ شاہ بلوچ تک دو رویہ ایکسپریس وے اور این اے 103 میں بھی سوئی گیس کی فراہمی کا اعلان بھی کیا۔ وزیراعظم نے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے کہا ترقی کے ایجنڈے کو مخالفین روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عوام ترقی روکنے والوں کی کبھی حمایت نہیں کریں گے۔ 2018 میں لوڈشیڈنگ ختم ہو جائے گی اور بجلی سستی ہونے سے کاشتکاروں، صنعتکاروں اور عوام کو فائدہ ہو گا۔ ان کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا راہداری منصوبے سے خطے کانقشہ بدل رہا ہے جبکہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے کراچی میں دہشتگردی کو ختم کیا۔ خیبرپختونخوا میں جا کر دیکھیں نیا پاکستان ہم بنا رہے ہیں۔ 3 سال پہلے اور آج کے پاکستان کا موازنہ کریں۔ وزیراعظم نے کہا خیبرپختونخوا میں موٹروے بنا رہے ہیں اور وسیع پیمانے پر سڑکیں بنانی شروع کیں۔ پاکستان سے جہالت کا خاتمہ ہو گا جبکہ نوجوانوں کو لیپ ٹاپ مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا ماضی کی حکومتیں حاجیوں کو بھی لوٹ لیتی تھیں ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہیں۔ ریلوے اورپی آئی اے اب اپنے پیروں پر کھڑے ہو رہے ہیں۔ سانگلہ ہل انٹر چینج منصوبے پر انتیس کروڑ بانوے لاکھ روپے لاگت آئی ہے۔ اس منصوبے سے شہر اور گردونواح کے دیہات براہ راست موٹروے سے منسلک ہو جائیں گے۔ تیز ترین سفری سہولت کے ساتھ ساتھ زرعی اجناس کو منڈیوں تک پہنچانا بھی آسان ہو جائے گا۔ تین اعشاریہ سات کلومیٹر طویل سانگلہ ہل انٹر چینج پر دو ٹول پلازے بنائے گئے ہیں۔ ٹریفک پر نظر رکھنے کیلئے کنٹرول روم بھی تعمیر کیا گیا ہے۔