لاہور (ملت نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمران خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں سوال کرتا ہوں کہ ملک میں بادشاہت ہے یا جمہوریت، مجھے کس قانون کے تحت نظر بند کیا گیا ہے، مجھے یہاں پر تقریباً نظربند کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کس قانون کے تحت یہاں روکا گیا ہے، ہم نے کون سا قانون توڑا ہے، ہمارے گھر آنے والے تمام راستے بند کئے گئے ہیں، سکول، میٹرو بھی بند کی گئی ہے۔ انہوں نے گزشتہ راست نجی کیمرے کے سامنے کھڑے ہو کر پکارنے والے خاتون کو داد دیتے ہوئے کہا کہ اس نے تحریک انصاف کی تمام کارکنوں کو تحریک انصاف کا پیغام پہنچایا ہے، ان کا کہنا تھا کہ پہلے تو نواز شریف جمہوریت کے پیچھے چھپا پھرتا تھا، اب پوری قوم نے اس کی اصلیت دیکھ لی۔ انہوں نے پولیس کو مخاتب کرتے ہوئے کہا آپ کی تنخواہیں نواز شریف کی جیب سے نہیں جاتیں یہ عوام کے ٹیکس سے نکالی جاتی ہیں لہٰذا آپ کو ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے پولیس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا آپ کو شرم آنی چاہئے جس طرح آپ نے گزشتہ رات خواتین پر ڈنڈے برسائے، ان کو بالوں سے پکڑ کر کھینچا، ان کی توہین کی اور ان کو پکڑ کر پولیس وین میں ڈال اور گرفتار کر لیا۔ میں اپنے تمام کارکنوں کو تیار کرنے نکلا تھا، لیکن حکومت نے خود ہی ہمارا بندو بست کر دیا اور پوری قوم کر ہمارے لئے تیار کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہ حکومت ہمیں جتنا مرضی نظربند کر لے، چاہے یہاں تیس ہزار پولیس اہلکار بھی پہنچ جائیں تب بھی 2 نومبر کو اسلام آباد ضرور پہنچیں گے۔ جب تک احتساب نہیں ہو جاتا میں نواز شریف کا پیچھا چھوڑنے والا نہیں ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اپنی رہائش گاہ کو پلاننگ سینٹر قرار دیتے ہوئے کہ 2 تاریخ کے تمام تر امور یہاں طے ہو رہے ہیں۔