اسلام آباد(ملت آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان کے جسٹس آصف سعید کھوسہ سے متعلق بیان پر اعلامیہ جاری کردیا۔انٹرویو کے چند الفاظ کو توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا
28 جولائی کو پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا تھا کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے انہیں فون کرکے اسلام آباد میں لاک ڈاؤن کی بجائے مقدمہ سپریم کورٹ لانے کا کہا تھا۔
آج سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کے بیان سے متعلق اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے نجی حیثیت میں کبھی عمران خان سے بات نہیں کی اور نہ ہی جسٹس آصف سعید کھوسہ ذاتی طور پر عمران خان کو جانتے ہیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ پٹیشن مختلف فریقین نے یکم نومبر 2016 سے پہلے دی لیکن انٹرویو کے چند الفاظ کو توڑ مروڑ کے پیش کیا گیا جس کا مقصد بدقسمتی سے بدخواہی پر مبنی ہے۔
اعلامیے کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ یکم نومبر کو پاناما پیپرز اسکینڈل کی سماعت جاری تھی اور سابق چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ کے جسٹس کھوسہ بھی رکن تھے۔