خبرنامہ

جے آئی ٹی نے آج اسحاق ڈار کو طلب کر لیا، حسن نواز بھی پیش ہوں‌ گے

اسلام آباد: (ملت آن لائن) سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر پانامہ کیس کی تحقیقات میں مصروف جے آئی ٹی نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بھی شریف خاندان کے بیرون ملک کاروبار اور پراپرٹی کی خریداری میں استعمال ہونے والی رقوم کی منی ٹریل سے متعلق پوچھ گچھ کیلئے طلب کر لیا ہے۔ وزیر خزانہ کو دوپہر تین بجے طلب کیا گیا ہے۔ انہیں جوڈیشل اکیڈمی میں پیش ہونے کا کہا گیا ہے۔ حسن نواز بھی آج پیش ہوں‌ گے، حسین نواز کل اور مریم پرسوں‌ جے آئی ٹی میں‌پیش ہوں‌گی

اسی سے متعلقہ خبر

وزیر اعظم کے عزیز طارق شفیع آج جے آئی ٹی کے سامنے دوبارہ پیش
اسلام آباد: (ملت آن لائن) پانامہ لیکس کی تحقیقات کے فائنل راؤنڈ کا کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو گیا۔ وزیر اعظم کے عزیز طارق شفیع آج جے آئی ٹی کے سامنے دوبارہ پیش ہو گئے۔ دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذرائع نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی کو خط میں لکھا ہے کہ شریف خاندان کا جتنا ریکارڈ دستیاب تھا فراہم کر دیا۔ تاہم جب شریف فیملی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار بیرون ملک تھے، اس وقت کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔ وزیر اعظم، ان کا خاندان اور اسحاق ڈار جب ملک سے باہر تھے تو ان کیلئے رِٹرنز فائل کرنا ضروری نہیں تھا، خط میں مزید لکھا گیا ہے کہ شریف خاندان کا کچھ ریکارڈ نیب کو دیا گیا تھا، اگر وہ مل گیا تو فراہم کر دیا جائے گا جبکہ دفتر کی تبدیلی کے دوران کچھ ریکارڈ گم ہو گیا تھا۔

اسی سے متعلقہ خبر:

پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کے لیے سوال نامہ تیار

اسلام آباد(ملت آن لائن)پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کے لیے سوال نامہ تیارکرلیا ہے۔

وفاقی جوڈیشل اکیڈمی اسلام آباد میں پاناما جے آئی ٹی کا اجلاس جاری ہے جس میں سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے حکام کے بیانات اوران کی جانب سے فراہم کیے گئے ریکارڈ کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ کمیٹی چوہدری شوگر مل سمیت شریف خاندان کی دیگر کمپنیوں کے تمام ریکارڈ کا بھی جائزہ لے رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کے لیے سوال نامہ تیارکرلیا ہے۔ ان سے حدیبیہ پیپرز ملز اور 90 کی دہائی میں ہونے والے کاروباری معاملات پر پوچھ گچھ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ طارق شفیع کل جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوں گے جب کہ 3 جولائی کو حسن نواز، 4 کو حسین نواز جب کہ 5 کو مریم نواز پیش ہوں گی.

ریمنڈ ڈیوس میں‌ پنجاب حکومت کا کوئی کردار نہیں. شہباز شریف