خبرنامہ

دشمن کو چارج شیٹ بنانے کا موقع انگریزی اخبار کی غلط خبر سے ملا

اسلام آباد: (مانیٹرنگ) چودھری نثار علی خان کا پریس کانفرنس میں صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر وزیر داخلہ ہونے کے باوجود میں غلط خبر دوں تو اس پر میں بھی جوابدہ ہوں۔ صحافی سرل المیڈا کے معاملے پر سچ سامنے آنا چاہیے۔ کل میں نے سی پی این اے اور اے پی این ایس کے عہدیداروں کو دعوت دی ہے۔ سرل المیڈا کے معاملے پر حکومت کا موقف ان کے سامنے رکھوں گا۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صحافی کی جانب سے سیکیورٹی معاملے پر غلط خبر لیک کی گئی۔ خبر کے حوالے سے صحافی نے جتنے لوگوں سے رابطہ کیا انہوں نے اس خبر کی تردید کی تاہم اس کے باوجود صحافی نے خبر پر قائم رہنے کا ٹویٹ کر دیا۔ اگر سب نے خبر کی تردید کر دی تھی تو اس کو کیوں نشر کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ من گھڑت خبر کے ذریعے قومی سلامتی کے معاملے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی جس کی انکوائری کی جائے گی۔ اس خبر سے ہمارے دشمنوں کو چارج شیٹ کرنے اور بھارت کو پروپیگنڈہ کرنے کا موقع ملا۔ چودھری نثار نے واضح کیا کہ کسی پاکستانی کو ای سی ایل میں ڈالنے سے پہلے تحقیقات کی جاتی ہیں لیکن خبر میڈیا میں نشر ہونے کے کچھ گھنٹوں بعد پتہ چلا کہ صحافی بیرون ملک جا رہا ہے۔ اگر صحافی بیرون ملک چلا جاتا تو ہم پر الزام لگنا تھا کہ حکومت نے خود خبر لیک کروائی اور باہر بھیج دیا۔ انہوں نے بتایا کہ صحافی سرل المیڈا کے علاوہ دو، تین بندے اور بھی انکوائری کا حصہ ہیں، ان کو بھی بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہے۔ انکوائری چار دن میں ختم ہو جائے گی، پھر سب کو آزادی ہوگی۔ صحافی پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے لیکن خبر کی انکوائری کی جائے گی۔ دوسری جانب چودھری نثار نے بانی متحدہ کی بریت پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کہتے ہیں وہ کیسز کی سختی سے پیروی کرتے رہیں گے۔ چودھری نثار نے نائن زیرو کے قریب سے ملے ہتھیاروں اور لندن میں بانی متحدہ کے گھر سے ملی اسلحے کی فہرست میں مماثلت پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر ادارے عزیز آباد سے ملنے والے ہتھیاروں پر تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ تحقیقات کے بعد سب کو اعتماد میں لیا جائے گ