خبرنامہ

دھرنا ختم کرانے کے لئے آپریشن شروع، شدید شیلنگ، پتھرائو، فیض‌آباد میدان جنگ بن گیا

دھرنا ختم کرانے کے لئے آپریشن شروع، شدید شیلنگ، پتھرائو، فیض‌آباد میدان جنگ بن گیا
فیض آباد دھرنے کو ختم کرانے کے لیے حکومت کی جانب سے آخر ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد آپریشن شروع کیا گیا۔

اسلام آباد: ( دنیا نیوز) فیض آباد پر دھرنے کو ختم کرانے کے لیے حکومت کی جانب سے آپریشن جاری ہے۔ آپریشن میں پولیس، ایف سی اور رینجر کے دستے شامل ہیں۔ پولیس نے 100 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ سکیورٹی اداروں نے دھرنے کے مقام کا کنٹرول حاصل کر لیا، پولیس نے مظاہرین کے چند خیموں کو آگ لگا دی۔ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے مظاہرین کا محاصرہ مزید سخت کرتے ہوئے رابطہ سڑکیں اور گلیاں بند کرا دیں ہیں۔ دارالحکومت میں سکیورٹی کو بھی ہائی الرٹ کرتے ہوئے شہر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ واضح رہے اس سے پہلے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر ضلعی انتظامیہ نے دو ہفتے سے جاری دھرنے کے شرکا کو رات 12 بجے تک فیض آباد خالی کرنے کی آخری وارننگ دی تھی۔ جبکہ چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز کی جانب سے اپیل کی گئی تھی کہ دھرنے کے شرکاء ایسی جگہ منتقل ہو جائیں جہاں شہریوں کو تکلیف نہ ہو۔
عدالت کے احکامات پر اسلام آباد کے علاقے فیض آباد انٹرچینج پر 20روز سے جاری دھرنے کو ختم کرانے کے لیے پولیس نے آپریشن کا آغاز کر دیا۔

پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کے باعث مظاہرین منتشر ہونے لگے۔ درجنوں افراد گرفتار کرلیے گئے جبکہ مظاہرین کے پتھراؤ سے کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔

ڈی سی اسلام آباد کیپٹن ریٹائرڈمشتاق نے بتایا کہ کارروائی کےاحکامات جاری کر دیے ہیں، کارروائی میں پولیس ،رینجرزاور ایف سی کی بھاری نفری حصہ لے رہی ہے۔

آنسو گیس کی شیلنگ کی جارہی ہے، جس کے بعد ہر جانب آنسو گیس کا دھواں ہی دھواں نظر آرہا ہے۔

پولیس کی آنسو گیس شیلنگ کے نتیجے میں گیس کے مرغولوں نے دھرنا مظاہرین کے پنڈال کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

آنسو گیس سے مظاہرین منتشر ہونا شروع ہوگئے ہیں جبکہ پولیس نے گرفتاریاں بھی شروع کردی ہیں۔

آپریشن کی نگرانی ہیلی کاپٹر کے ذریعے بھی کی جارہی ہے۔

آپریشن سے قبل فیض آباد میں پولیس ایف سی کےتازہ دم دستےآئی ایٹ پل کےقریب اور فیض آبادبھی پہنچ گئے تھے، پانی کی توپ اور واٹر ٹینکرز بھی دھرنےکے قریب پہنچا دیے گئے تھے۔

ممکنہ گرفتاریوں کےلیےقیدیوں کی گاڑیاں فیض آبادکےقریب پہنچ گئیں، ایمبولینسز بھی دھرنے کے مقام کے قریب پہنچا دی گئیں۔

اس سے قبل فیض آباد کےقریب دھرنے کے شرکاء نے پولیس وین پر پتھراؤ کیا، پتھراؤ کےباعث پولیس پیچھےہٹ گئی، مظاہرین نے خوب نعرےبازی کی۔

راول پنڈی میں فیض آباد کے علاقے کو پولیس نے پہلے ہی مکمل خالی کرالیا ہے، علاقے میں مارکیٹیں بنداوربس اڈےخالی کرلیےگئے ہیں جبکہ غیر متعلقہ افراد کاداخلہ بھی بندکردیاگیا۔

دھرنا ختم کرنے کے لیے کسی ممکنہ آپریشن کے نتیجے میں ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے اور توڑ پھوڑ سے بچنے کے لیے مری روڈ پر بھی پولیس کی نفری تعینات کردی گئی ہے۔

ادھر کراچی میں بھی نمائش چورنگی پر بھی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن اور پولیس کی نفری پہنچ گئی ہے، جبکہ مذہبی جماعت لبیک یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایم اے جناح روڈ پر دھرنا جاری ہے۔