رابطہ کمیٹی نے کامران ٹیسوری کو چھ ماہ کیلئے معطل کردیا، خالد مقبول صدیقی
کراچی:(ملت آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) میں سینیٹ کے ٹکٹوں کی تقسیم کے معاملے پر پارٹی سربراہ فاروق ستار اور رہنما عامر خان کے درمیان اختلافات ہوگئے۔ ایم کیو ایم کے بہادر آباد دفتر میں اجلاس جاری تھا جس کے دوران اختلافات سامنے آئے ہیں۔ اختلافات کے باعث فاروق ستار اجلاس سے اٹھ کر اپنی رہائش گاہ پی آئی بی کالونی چلے گئے جہاں انہوں نے اجلاس طلب کرلیا ہے۔ ترجمان ایم کیوایم پاکستان امین الحق نے بتایا کہ رابطہ کمیٹی نے مشترکہ طور پر کامران ٹیسوری کو امیدوار نہ بنانے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کا حق چھیننےکا اختیار کسی کو نہیں دیا جاسکتا، کامران ٹیسوری کو سینیٹر بنانے کی بات نہیں مان سکتے۔ اجلاس میں سینیٹ کی نشستوں سے متعلق غور کیا جارہا تھا، پارٹی رہنماؤں کے درمیان کامران ٹیسوری کے نام پر اختلافات ہیں۔ ایم کیو ایم کارکنان نے پی آئی بی کالونی پہنچنا شروع کردیا ہے جہاں فاروق ستار کے حق میں نعرے بازی کی جارہی ہے۔
فاروق ستار نے سیاست سے دستبرداری کا فیصلہ واپس لے لیا
بہادر آباد کا اجلاس عامر خان کی زیر صدارت جاری ہے جس میں نسرین جلیل، فروغ نسیم، خالد مقبول صدیقی، وسیم اختر، شبیر قائم خانی، امین الحق اور دیگر رہنما بھی شریک ہیں۔ اجلاس میں فروغ نسیم، نسرین جلیل، امین الحق اور شبیرقائم خانی کو سینیٹ کا امیدوار نامزد کیا گیا تھا جبکہ فاروق ستار کامران ٹیسوری کو نامزد کرنا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ آئندہ ماہ ایم کیو ایم پاکستان کے 8 میں سے 4 سینیٹرز ریٹائر ہورہے ہیں جن میں کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی، ڈاکٹر فروغ نسیم، مولانا تنویر الحق تھانوی اور نسرین جلیل شامل ہیں۔ سینیٹ انتخابات 3 مارچ کو منعقد ہوں گے۔ سندھ کی دوسری سب سے بڑی جماعت ایم کیو ایم پاکستان سندھ کی 12 نشستوں پر انتخابات لڑے گی جہاں اسے 50 اراکین سندھ اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو صوبائی اسمبلی میں 94 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔