ریاست پیچھے ہٹ گئی، رضوی رہا، معاہدے کے تمام نکات پر عمل مکمل، پنجاب حکومت
تحریک لبیک کے سربراہ حافظ سعد حسین رضوی کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے رہا کر دیا گیا ہے‘سعد رضوی رہائی کے بعد پارٹی کے مرکز مسجد رحمت اللعالمین پہنچ گئے ‘کارکنان نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر کے ان کا پرتپاک استقبال کیا جبکہ اس موقع پر آتش بازی بھی کی گئی‘ تحریک انصاف سینٹرل پنجاب کے صدر سینیٹر اعجاز احمد چوہدری نے سعد رضوی کی رہائی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ وہ پہلی فرصت میں ٹی ایل پی سربراہ سے ملاقات کرنے کے لئے جائیں گے ‘ امید کرتے ہیں کہ سعد رضوی ملکی سیاست میں اپنا مثبت کردار ادا کریں گے۔
ادھر پنجاب حکومت کے مطابق ٹی ایل کے ساتھ کئے گئے معاہدے کے تمام نکات پر عملدرآمد مکمل کرلیاگیاہے ۔
پنجاب حکومت نے معاہدے پر عملدرآمد کے حوالے سے رپورٹ وزیراعظم اوروزارت داخلہ کو ارسال کردی ۔ترجمان ٹی ایل پی نے سعد رضوی کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت نے سعد رضوی کی نظر بندی ختم کرکے انہیں رہا کردیا ہے‘ سعد رضوی کو حکومت اور ٹی ایل پی کے مابین ہونے والے معاہدے کے تحت رہا کیا گیا۔سعد رضوی نے رہائی کے بعد اپنے والد خادم حسین رضوی کے مزار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی ۔
ذرائع کے مطابق حافظ سعد رضوی کی رہائی کو وفاقی نظر ثانی بورڈ کے فیصلے سے مشروط کیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور ٹی ایل پی کے مابین ہونے والے معاہدے کے تحت حکومت پنجاب نے تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی اور دیگر کارکنان کے خلاف 40 مقدمات واپس لینے کا فیصلہ کیا اور پنجاب حکومت کی جانب سے مقدمات واپس لینے سے متعلق اقدامات شروع کردیئے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق پہلے مرحلے میں سعد رضوی اور دیگر افراد کے خلاف 20 وہ مقدمات واپس لیے جائیں گے جن کی سزا 3 سال یا 3 سال سے کم ہے اور دوسرے مرحلے میں 5 سال یا اس سے کم والے مقدمات واپس لیے جائیں گے۔محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کے خلاف مقدمات کو قانونی طریقے سے دیکھا جارہا ہے۔ علاوہ ازیں سعد رضوی اپنے والد مولانا خادم حسین رضوی مرحوم کے آج بروز جمعہ سے شروع ہونے والے عرس کی تقریبات میں شریک ہوں گے ،خادم حسین رضوی کا عرس 21 نومبر تک جاری رہے گا