ملت آن لائن خصوصی رپورٹ
پاکستان ایک نئے سیاسی طوفان کی لپیٹ میں آ گیا ہے ملک میں کئی این آر او ہو چکے ہیں، نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو جلاوطن ہوئیں۔ نواز شریف جلا وطن ہوئے ، اب یہی تاریخ دہرائی جا رہی ہے، بیگم کلثوم نواز اس روزاچانک لندن چلی گئیں جب ان کے کاغذات کی منظوری کا فیصلہ ہونا تھا، آج اچانک خبر آئی کہ بیگم کلثوم نواز کو بلڈ کینسر لاحق ہے
جس کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاویدباجوہ نے نواز شریف سے ہمدردی کے اظہار کے لئے فون کر دیا
ا ور فوری بعد عمران خان نے بھی فون کیا، کیا یہ دونوں فون محض اتفاقیہ امر ہیں۔
سعد رفیق نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنی بیگم صاحبہ کی عیادت ا ور علاج کے لئے لندن روانہ ہو سکتے ہیں جہاں بیگم صا حبہ کی کیمو تھراپی تجویز کی گئی ہے
جنرل ضیاا لحق نے بیگم نصرت بھٹو کو بھی علاج کے لئے ہی جلا وطن کر دیا تھا ۔ ان کے ساتھ محترمہ بے نظیر بھٹو کو بھی دیس نکالا دے دیا گیاْ۔ آج کردار نئے ہیں، کہانی وہی پرانی ہے، اسکرپٹ مٰیں صرف نام بدلے ہیں باقی کوئی شوشا یا کوما تک تبدیل نہیں کیا گیا۔
پاکستان میں سیاسی قوتیں کمزور ہیں۔ اس لئے ملک کی طاقت ور قوتیں اپنا کھیل دکھاتی ر ہی ہیں اور دکھاتی رہیں گی۔
شہبازشرریف کے بارے میں فوج کے ترجمان نے کہا کہ ان کو ایک دھماکے کا ہدف بنایا گیا جس میں وہ بچ گئے، مگر دہشت گرد ان کے پیچھے ہیں۔ امکان یہ ہے کہ شہبازشریف کو سیکورٹی خبطرات سے بچنے کے لئے ملک سے باہر بھجوا یا جا سکتا ہے