اسلام آباد(ملت آن لائن) شاہد خاقان عباسی نے پاکستان کے 18 ویں وزیراعظم کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا ہے۔ اسلام آباد میں ایوان صدر میں صدر ممنون حسین نے شاہد خاقان عباسی سے وزیراعظم کے عہدے کا حلف لیا،
تقریب میں گورنرسندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ بلوچستان، وفاقی سیکریٹریز، مسلح افواج کے سربراہان، مسلم لیگ(ن) کے اہم رہنماؤں، مولانا فضل الرحمان، غیر ملکی سفیروں اور دیگر شخصیات نے شرکت کی، تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
اس سے قبل قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران 342 ارکان کے ایوان میں مسلم لیگ (ن) کے امیدوار شاہد خاقان عباسی 221 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوئے جب کہ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار نوید قمر نے 47، پی ٹی آئی، عوامی مسلم لیگ اور مسلم لیگ (ق) کے شیخ رشید نے 33 اور جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے 4 ووٹ حاصل کیے۔
قائد ایوان منتخب ہونے والے شاہد خاقان عباسی کو مسلم لیگ (ن) کے علاوہ ایم کیو ایم، جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، پشتون خوا ملی عوامی پارٹی اور مسلم لیگ ضیا کے ارکان نے بھی ووٹ دیئے۔
قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزارت عظمیٰ سیاست کی معراج سمجھی جاتی ہے، جمہوریت کا عمل آج دوبارہ پٹڑی پر چل پڑا ہے، مسلم لیگ (ن)، حلیف جماعتوں اور عوام کے وزیر اعظم نواز شریف کا مشکور ہوں،ا س کے علاوہ ہمیں گالی گلوچ میں یادرکھنے والے عمران خان کا بھی مشکور ہوں، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہم نے من و عن قبول کیا ہے لیکن پاکستان کے عوام نے اسے قبول نہیں کیا۔ ابھی ایک اور عدالت بھی لگے جو اس عدالت سے بڑی ہوگی اور وہاں کوئی جے آئی ٹی نہیں ہوگی۔
نو منتخب وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں سیاست گالی بن چکی ہے، 30 سال سے پارٹی کے ساتھ ہوں نوازشریف نے کبھی کرپشن نہیں کی، پنڈی سے الیکشن لڑنے والے شیخ رشید بھی نواز شریف کے حق میں گواہی دیں گے، نوازشریف نے ملک کو ایٹمی ملک بنایا یہ ان کی غلطی ہے۔ انہوں نے معیشت کو مضبوط بنایا، وہ ملک میں ایل این جی کو لائے، وزیراعظم کی نشست پر نواز شریف آج بھی موجود ہے۔ وہ ضرور ایک دن واپس آئیں گے۔
اپنی ترجیحات کے بارے میں بتاتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک میں سیکیورٹی کے مسئلے کو سب کو مل کرحل کرناہے، کوئی ملک ایسا نہیں جس میں عام آدمی کو خودکار اسلحہ کا لائسنس دیا جاتاہو، پوری کوشش ہوگی کہ ملک میں شہریوں کے پاس خودکار اسلحہ نہ ہو، وفاقی حکومت اسلحے کے لائسنس جاری نہیں کرے گی۔ کراچی کے مسائل کو حل کیا جائے گا ،ہم نے ملک کے سب سے بڑے شہر کو امن دیا اب وہاں انتظامی مسائل حل کرنے کی بھی ضرورت ہے۔ نواز شریف کے وعدے کے مطابق کراچی پیکیج پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ نواز شریف کی نااہلی کے بعد شہباز شریف کو وزیر اعظم بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے لیکن وہ اس وقت رکن قومی اسمبلی نہیں ۔ اس لیے ان کے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے تک شاہد خاقان عباسی کو عارضی طور پر وزارت عظمیٰ سونپی گئی ہے۔