اسلام آباد:( ڈان لیکس تحقیقاتی کمیٹی کی سفارشات پرعملدرآمد کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا،طارق فاطمی سے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا، وزیراعظم نے ڈان لیکس رپورٹ کی شفارشات منظور کر لیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس کے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ طارق فاطمی سے معاون خصوصی برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا ہے،اس سلسلے میں الگ اعلامیہ جاری کیا جائے گا،وزارت اطلاعات کے پرنسپل انفارمیشن آفیسر راؤ تحسین کیخلاف ای اینڈ ڈی رولز 1973 کے تحت کارروائی ہوگی،متازع خبر دینے والے انگریزی اخبار کے ایڈیٹر اور رپورٹرکا معاملہ ڈسپلنری ایکشن کیلئے اے پی این ایس کو بھیجا جائےگا،اے پی این ایس کو پرنٹ میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق بنانے اور قومی اہمیت کی خبروں میں صحافتی اصولوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کا کہا جائے گا۔ واضح رہے گذشتہ برس اکتوبر میں شائع ہونے والی خبر میں فوج اور سول حکومت میں اختلاف کا ذکر کیا گیا تھا تاہم حکومت اور فوج دونوں نے اس خبر کو من گھڑت اور بے بنیاد قرار دیا تھا،اس کے بعد وزیراعظم کی جانب سے اکتوبر 2016 میں وزیرِ اطلاعات پرویز رشید کو اس خبر کی اشاعت رکوانے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا نہ کرنے پر ان کے عہدے سے ہٹایا گیا تھا،پرویز رشید کو عہدے سے ہٹانے سے ایک دن پہلے وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر خزانہ اور وفاقی وزیر داخلہ نے اس وقت کے فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی تھی جس میں انھیں قومی سلامتی کے اجلاس سے متعلق لیک ہونے والی خبر کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات سےآگاہ کیا،تحقیقاتی کمیشن نے پرنسپل سیکرٹری فواد احمد فواد،وزیراعظم کےمشیر برائے خارجہ امور طارق فاطمی، پرنسپل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کو بھی طلب کیا تھا جبکہ ان افراد کے زیر استعمال ٹیلی فونز کے ریکارڈ کا جائزہ بھی لیا تھا۔ خیال رہے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی1944 کو ڈھاکہ میں پید اہوئے،طارق فاطمی کا دور سفارت 35 سال پر محیط رہا،امریکہ،اردن،بیلجئیم،زمبابوے اور بریسلز میں پاکستان کے سفیر رہے،طارق فاطمی نے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امریکہ اور یورپ ڈویژن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ماسکو میں بھی تعینات رہے،اسی کی دہائی میں افغانستان سے متعلق جنیوا میں ہونے وا لے مذاکرات کا بھی حصہ رہے،وہ وفاقی سیکرٹری کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔2004 میں ریٹائرمنٹ کے بعد طارق فاطمی نے مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیا ر کی اور خارجہ پالیسی پر پارٹی کی معاونت کرتے رہے،اقتدار سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم نے 7 جون 2013 کو انہیں معاون خصوصی خارجہ امور تعینات کیا اور تین سال 10 ماہ تک اس عہدے پر رہے