عدالتی لاڈلوں کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، آج کا جلسہ عوامی ریفرنڈم، ہے: نواز شریف
کوٹ مومن:(ملت آن لائن) سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کا کہنا ہےکہ لاڈلے کو ملک میں کہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ کوٹ مومن میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے پاناما کیس کے فیصلے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عوام نوازشریف کو اہل کرکے بھیجیں اور تم نااہل کردو، یہ عوام کو منظور نہیں، سب دیکھ لیں خلق خدا کیاا فیصلہ دے رہی ہے، یہ تمہارے فیصلے کے خلاف ریفرنڈم ہے، عوام نے اس فیصلے کو مسترد کردیا، عوام پورے جذبے کے ساتھ بتادیں کہ فیصلہ رد کردیا۔ نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ کہاں کا مذاق ہے، ایک ایسے معاملے پر کہ نوازشریف نے خیالی تنخواہ نہیں لی، ایک اقامے پر وزیراعظم نااہل قرار دے دیں، یہ فیصلہ کوئی صحیح فیصلہ ہے، سب دیکھ لیں، عوام کا فیصلہ پورے پاکستان میں جھومے گا اور لاڈلوں کو ملک میں کہیں منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن آنے والے ہیں، کوٹ مومن کا اعلان پورے قوم کا اعلان بن جائے گا، ملک میں تبدلی آئے گی، لوگوں کو انصاف ملے گا اور عدل قائم ہوگا، غریبوں کو روزگار ملے گا۔ نوازشریف نے جلسے کے شرکا سے سوال کیا، کہ آپ کو 2013 کا نقشہ یاد ہے؟ اس وقت بجلی آتی تھی؟ اس وقت لوڈشیڈنگ تھی یا نہیں؟ انہوں نے کہا کہ ہم نے 4 سالوں میں ملک کا رخ بدل دیا، اور وہ کام کرگئے ہم جو 20 سالوں سالوں میں نہ ہوا، ہم نے لوڈشیڈنگ کا ستیاناس کردیا، اب جو فیصلے کے بعد 5 ماہ گزرے ہیں، اس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو دوش نہیں دیتا، وہ بہت محنت کررہے ہیں اور جواں مردی کے ساتھ کام کررہے ہیں، فیصلے کے بعد 5 مہینے میں ترقی کا سفر اگر آہستہ ہوا توہ شاہد خاقان عباسی کا کوئی قصور نہیں، کوئی آپ پر الزام نہیں ٹھہراتا، یہ تو اس فیصلے سے پوچھو جس کی وجہ سے یہ انتشار ملک میں پھیل رہا ہے۔ سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں انشتار پھیل رہا ہے تو شاہد خاقان عباسی سے نہ پوچھو یہ اس فیصلے سے پوچھو جس نے پاکستان کو دنیا میں تماشہ بناکر رکھ دیا، اگر آج ڈالر بڑھ رہا ہے اور روپیہ گررہا ہے تو اس فیصلے سے پوچھے، جب حکومت میں آئے تو اسٹاک ایکسچینج 19 ہزار پر تھا اور جب فیصلہ آیا تو 54 ہزار پر تھا، نوازشریف کے دور میں مہنگائی نہیں تھی، پاکستان میں مہنگائی، دہشت گردی نے نے سراٹھایا ہے، یہ بھی اس فیصلے سے پوچھو۔ میاں نوازشریف نے کہا کہ پاکستان کی دنیا بھر میں رسوائی ہورہی ہے، ملک میں سازش کرنے والے ہیں، لاڈلے کے علاوہ اور کون سازشی ہے، ایک سازشی کینڈا سے آیا ہے۔ انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر انہیں لاڈلہ قرار دیتے ہوئے ان کے نااہلی کیس کے فیصلے کا ذکر کیا، اور کہا کہ لاڈلہ مان رہا ہے میری بھی کمپنی ہے، لاڈلہ نیازی سروسز بھی تسلیم کرتا ہے لیکن ہماری عدالت کا محترم بینچ کہتا ہے نہیں میاں نہیں، یہ تمہارا پیسہ نہیں ہے یہ کسی اور عمران خان ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ عوام بتائیں میں کس کی بات مانوں اور کس کی نہ مانوں، اب عمران خان کی مانوں یا سپریم کورٹ کی مانوں۔ نوازشریف نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے حوالے سے بات کرنے پر جلسے کے شرکا نے ’نونو‘ کا نعرہ لگایا تو سابق وزیراعظم نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو ’بگ نو’ کہا۔ اس پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ دیکھ لو یہ فیصلہ ، نوازشریف کے خلاف کچھ نہیں ملا، کوئی کرپشن کا ثبوت تو دور کی بات، الزام بھی نہیں ملا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج تو برطانیہ کی برٹش ورجن آئی لینڈ نے بھی کہہ دیا، اس وقت تک ہم سے کوئی سوال نہ پوچھو جب تک یہ نہ بتاؤ نواز شریف نے کرپشن کہاں کی ہے، پچھلے پانچ ماہ سے عوام اور میں بھی یہی پوچھ رہا ہے کہ کہاں کرپشن کی ہے، اس پانچ ججوں والے بینچ کو اس سوال کا جواب دینا پڑے گا، عوام کا جم غفیر بھی یہی کہہ رہا ہے۔ سابق وزیراعظم نے ’جواب دینا پڑے گا‘ کے نعرے بھی لگوائے۔ نوازشریف نے کہا کہ ہم ایسے نہیں جائیں گے، بتاؤ نوازشریف نے یہاں پیسہ کمایا، اگر نہیں بتاسکتے تو پاکستان کے عام تمہیں معاف نہیں کریں گے۔