عمران خان نے انتخابی اصلاحات قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا
اسلام آباد: (ملت آن لائن) سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے انتخابی اصلاحات قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ قانون کے تحت نااہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا ۔آئین سے متصادم قانون سازی بنیادی حقوق کے منافی ہے، درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے ۔ پیر کو عمران خان نے انتخابی اصلاحات قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، عمران خان نے انتخابی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ، درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ قانون کے تحت نااہل شخص پارٹی صدر نہیں بن سکتا ، آئین سے متصادم قانون سازی بنیادی حقوق کے منافی ہے۔
ے متصادم قانون سازی بنیادی حقوق کے منافی ہے، درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا گیا ہے ۔ پیر کو عمران خان نے انتخابی اصلاحات قانون سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا، عمران خان نے انتخابی قانون کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ، درخواست میں وفاق اور الیکشن کمیشن کو فریق بنایا ہے۔
عمران خان نے الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017 کے خلاف سپریم کورٹ میں عوامی مفاد کے آرٹیکل 184/3 کے تحت درخواست دائر کی جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ پاناما فیصلے میں نوازشریف کو رکن قومی اسمبلی کے عہدے کے لیے نااہل کیا گیا، اسی کیس کے نتیجے میں ہی نوازشریف کو مسلم لیگ (ن) کا عہدہ چھوڑنا پڑا اور پھر نوازشریف کو (ن) لیگ میں عہدے پر لانے کے لیے ایکٹ میں ترامیم کی گئیں۔
عمران خان نے درخواست میں استدعا کی کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی ترامیم آئین سے متصادم ہیں لہٰذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔